ہم اسرائیل اور یوکرین دونوں کو فوجی امداد فراہم کر سکتے ہیں: امریکی وزیر خزانہ

امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن لکسمبرگ میں یورپی وزرائے خزانہ سے ملاقات کے دوران (ای بی اے)
امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن لکسمبرگ میں یورپی وزرائے خزانہ سے ملاقات کے دوران (ای بی اے)
TT

ہم اسرائیل اور یوکرین دونوں کو فوجی امداد فراہم کر سکتے ہیں: امریکی وزیر خزانہ

امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن لکسمبرگ میں یورپی وزرائے خزانہ سے ملاقات کے دوران (ای بی اے)
امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن لکسمبرگ میں یورپی وزرائے خزانہ سے ملاقات کے دوران (ای بی اے)

امریکہ کی خاتون وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے کہا ہے کہ رہاست ہائے متحدہ امریکہ اسرائیل کو "حماس" کے خلاف اور یوکرین کو روس کے خلاف جنگ میں "یقینی طور پر" فوجی مدد فراہم کر سکتا ہے۔ انہوں نے پیر کے روز برطانوی نیٹ ورک "اسکائی نیوز" کو بیانات دیتے ہوئے کہا: "امریکہ یقینی طور پر اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے اور اسرائیل کی فوجی ضروریات میں مدد کر سکتا ہے اور اسی طرح ہم یوکرین کو روس کے خلاف اس کی جدوجہد میں مدد کر سکتے ہیں اور یہ ہم پر لازم ہے۔"

ییلن نے اسرائیل کے لیے امریکی حمایت کی یقین دہانی کا اعادہ کیا، اور غزہ کی پٹی پر ایک بڑے جوابی حملے کی تیاری کرنے والی اسرائیلی افواج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس دوران احتیاط کریں اور شہریوں کے قتل سے گریز کریں۔

ییلن نے کہا: "ہم اسرائیلیوں کے ساتھ بہت قریب سے کام کرتے ہیں اور انہیں اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، لیکن ضروری بات یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ حد تک معصوم شہریوں کی جانیں بچانے کی کوشش کی جائے۔" انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو "اسرائیل اور یوکرین دونوں کو فنڈز فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔"

یاد رہے کہ صدر جو بائیڈن نے پروگرام "60 منٹ" کو انٹرویو دیتے ہوئے اس خیال کو مسترد کیا تھا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ ایک ہی وقت میں اسرائیل کو "حماس" کے خلاف جنگ میں اور یورکرین کو روس کے خلاف جنگ میں مدد فراہم نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں تنازعات امریکی عوام کے تحفظ کو متاثر کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ "ان دونوں تنازعات کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے جامع قومی دفاع کو برقرار رکھ سکتا ہے۔" (...)

منگل-02 ربیع الثاني 1445ہجری، 17 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16394]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]


غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]


روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان

سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
TT

روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان

سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)

وائٹ ہاؤس نے کل جمعرات کے روز تصدیق کی کہ امریکی قانون سازوں کی جانب سے قومی سلامتی کے لیے جس خطرے کی جانب اشارہ کیا گیا ہے وہ روس کا اینٹی سیٹلائٹ ہتھیار کی تیاری سے متعلق ہے۔

قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا: "میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ خطرہ اینٹی سیٹلائٹ صلاحیت سے متعلق ہے جسے روس نے ترقی دی ہے۔" "فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، انہوں نے مزید کہا: "ہتھیار پریشان کن ضرور ہے لیکن فوری طور پر کسی کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔"

پارلیمنٹ میں انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین ریپبلکن مائیک ٹرنر نے بدھ کے روز خبردار کیا تھا کہ یہ "امریکی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرے" ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ اس خطرے سے متعلق انٹیلی جنس معلومات کو ظاہر کریں، "تاکہ کانگریس، انتظامیہ اور اتحادی سب عوامی طور پر اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات سے متعلق بات چیت کر سکیں۔"

دریں اثناء امریکی میڈیا کی متعدد رپورٹس میں بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ یہ خطرہ روس سے جڑا ہوا ہے، جب کہ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ماسکو اینٹی سیٹلائٹ نیوکلیئر ہتھیار کو تیار کر رہا ہے۔

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]