ایسے کوئی اشارے نہیں ملے کہ "حزب اللہ مکمل طاقت کے ساتھ" تنازع میں داخل ہو رہی ہو: واشنگٹن

جان کربی (رائٹرز)
جان کربی (رائٹرز)
TT

ایسے کوئی اشارے نہیں ملے کہ "حزب اللہ مکمل طاقت کے ساتھ" تنازع میں داخل ہو رہی ہو: واشنگٹن

جان کربی (رائٹرز)
جان کربی (رائٹرز)

امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کل جمعرات کے روز کہا کہ وائٹ ہاؤس کو "حزب اللہ" کی طرف سے اسرائیلی افواج پر شروع کیے گئے حملوں اور فائرنگ کے تبادلے کے ساتھ ساتھ لبنان کی سرحد پر پرتشدد کاروائیوں میں اضافے پر تشویش ہے، لیکن اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ ایران کا حمایت یافتہ یہ گروپ اس تنازعے میں "مکمل طاقت سے داخل ہونے" کے لیے تیار ہے۔

کربی نے ایک پریس بریفنگ میں کہا: "ہم اور اسرائیلی بھی شمال میں اسرائیلی افواج پر جاری حملوں کے بارے میں فکر مند ہیں، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے ابھی تک کوئی خاص اشارہ نہیں دیکھا کہ وہ (حزب اللہ) پوری طاقت کے ساتھ تنازع میں داخل ہونے کے لیے تیار ہے۔"

جمعہ -19ربیع الثاني 1445ہجری، 03 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16411]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]