ہم نے الشفاء اسپتال میں اسرائیلی آپریشن سے اتفاق نہیں کیا: واشنگٹن

جان کربی (ڈی پی اے)
جان کربی (ڈی پی اے)
TT

ہم نے الشفاء اسپتال میں اسرائیلی آپریشن سے اتفاق نہیں کیا: واشنگٹن

جان کربی (ڈی پی اے)
جان کربی (ڈی پی اے)

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، امریکہ میں وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کل بدھ کے روز اعلان کیا کہ امریکہ نے غزہ کی پٹی میں "الشفا ہسپتال کے اطراف میں (اسرائیلی فوج کی) کارروائیوں پر اتفاق نہیں کیا" اور نشاندہی کی کہ یہ بھی اسرائیل کے دیگر فوجی فیصلوں کی طرح اس کا اپنا ذاتی عمل ہے۔

کربی نے کہا: "ہم ہمیشہ اپنے اسرائیلی شراکت داروں کے ساتھ شہری ہلاکتوں کو کم کرنے کی اہمیت کے بارے میں بہت واضح رہے ہیں اور ہم ان کے ساتھ اس بات پر بھی بالکل واضح ہیں کہ جب ہم اسپتالوں کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہمیں خاص طور پر محتاط رہنا چاہئے۔"

خیال رہے کہ آج اسرائیلی افواج نے غزہ میں "الشفا" میڈیکل کمپلیکس پر دھاوا بولا اور وہاں موجود تمام لوگوں کو انخلاء سے پہلے مشرقی جانب کھلی جگہ میں جمع ہونے کو کہا گیا۔

اسرائیلی فوج نے جاری بیان میں کہا: "(الشفا) ہسپتال میں ہمارا آپریشن انٹیلی جنس معلومات اور فیلڈ کی ضرورت پر مبنی تھا،" جبکہ "حماس" اور الشفا میں ہسپتال کے ڈاکٹروں نے اس موقف کی تردید کی ہے۔ (...)

جمعرات-02 جمادى الأولى 1445ہجری، 16 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16424]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]