امریکی ڈسٹرائر نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے بعد کئی ڈرون مار گرائے:  "سینٹ کام"

امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)
امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)
TT

امریکی ڈسٹرائر نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے بعد کئی ڈرون مار گرائے:  "سینٹ کام"

امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)
امریکی بحریہ کے ڈسٹرائر "یو ایس ایس کارنی" گزشتہ ماہ اکتوبر میں نہر سویز کو عبور کرتے ہوئے (روئٹرز)

امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹ کام) نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کے روز ایک امریکی ڈسٹرائر نے بحیرہ احمر میں یمن کی جانب سے حملوں میں نشانہ بننے والے تجارتی بحری جہازوں کو مدد فراہم کرتے ہوئے حملہ کرنے والے کئی ڈرون مار گرائے ہیں۔

سینٹ کام نے اپنے جاری بیان میں کہا: "آج بحیرہ احمر کے جنوب میں بین الاقوامی پانیوں میں الگ الگ سفر کرنے والے 3 تجارتی جہازوں پر 4 حملے ہوئے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "آرلی برک کلاس کے ڈسٹرائر یو ایس ایس کارنی نے بحری جہازوں سے موصول ہونے والی مدد کی درخواستوں کا جواب دیتے ہوئے مدد فراہم کی،" اور تین ڈرونز کو مار گرایا جو دن کے وقت ڈسٹرائر کی طرف جا رہے تھے۔

پیر-20 جمادى الأولى 1445ہجری، 04 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16442]



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]