اسرائیل غزہ کی سرنگوں کو سمندری پانی سے بھرنے کے منصوبے پر غور کر رہا ہے: امریکی اخبار

غزہ کی پٹی کے ساتھ اسرائیل کی سرحد کے قریب اسرائیلی فوجی اور ٹینک (روئٹرز)
غزہ کی پٹی کے ساتھ اسرائیل کی سرحد کے قریب اسرائیلی فوجی اور ٹینک (روئٹرز)
TT

اسرائیل غزہ کی سرنگوں کو سمندری پانی سے بھرنے کے منصوبے پر غور کر رہا ہے: امریکی اخبار

غزہ کی پٹی کے ساتھ اسرائیل کی سرحد کے قریب اسرائیلی فوجی اور ٹینک (روئٹرز)
غزہ کی پٹی کے ساتھ اسرائیل کی سرحد کے قریب اسرائیلی فوجی اور ٹینک (روئٹرز)

امریکی اخبار "وال سٹریٹ جرنل" نے آج منگل کے روز کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں موجود سرنگوں سے تحریک "حماس" کے جنگجوؤں کو باہر نکالنے کی کوشش میں ان سرنگوں کو بحیرہ روم کے پانی سے بہانے کے منصوبے پر غور کر رہا ہے۔

جبکہ اخبار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ ماہ کے وسط میں غزہ کے بیچ کیمپ کے شمال میں سمندری پانی کے بڑے پمپس کی تنصیب مکمل کر لی تھی، جو کہ غزہ میں پانی کی سپلائی کے حوالے سے نامعلوم امریکی اہلکار کے ذریعے کی گئی امریکی تشویش کی جانب اشارہ ہے۔

اخبار نے یہ بھی کہا کہ یہ اسرائیلی پمپ ہر گھنٹے میں ہزاروں کیوبک میٹر پانی غزہ کی سرنگوں میں پمپ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ "عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، یہ چند ہفتوں کے اندر تمام سرنگوں کو پانی سے بھرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ (...)

منگل-21 جمادى الأولى 1445ہجری، 05 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16443]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]