کیف کے لیے مالی امداد ختم ہو رہی ہے: وائٹ ہاؤس

روس کا اعلان کہ یوکرین کو "بڑے نقصان" کا سامنا کرنا پڑا ہے

گذشتہ ستمبر میں امریکی صدر بائیڈن کی یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات (اے پی)
گذشتہ ستمبر میں امریکی صدر بائیڈن کی یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات (اے پی)
TT

کیف کے لیے مالی امداد ختم ہو رہی ہے: وائٹ ہاؤس

گذشتہ ستمبر میں امریکی صدر بائیڈن کی یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات (اے پی)
گذشتہ ستمبر میں امریکی صدر بائیڈن کی یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کانگریس کو خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو دسیوں ارب ڈالر کی فراہمی میں تاخیر ہو سکتی ہے۔

وائٹ ہاؤس میں آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ کی ڈائریکٹر شالندا ینگ نے ایوان اور سینیٹ کے رہنماؤں کو ایک خط بھیجا، جس میں کہا گیا ہے کہ "سال کے آخر تک یوکرین کے لیے ہتھیاروں اور امدادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے امریکہ کے پاس رقم ختم ہو جائے گی۔" انہوں نے مزید کہا کہ اس سے یوکرین میدان جنگ میں تنہا رہ جائے گا، اور اس کے ساتھ ساتھ یہ "قومی سلامتی کے لیے خطرات" کا باعث بنے گا۔ ینگ نے زور دے کر کہا کہ امریکی ہتھیاروں اور ساز و سامان کی سپلائی کے رُکنے سے "روسی فوجی فتوحات کا امکان بڑھ جائے گا" اور یوکرین کے لیے فنڈنگ ​​جاری رکھنا "خطے میں بڑے تنازعے سے بچنے کی کلید ہے۔"

اسی سے متعلقہ تناظر میں، روسی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کی افواج نے گزشتہ روز ہونے والی جھڑپوں کے دوران یوکرین کو بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے۔ ایک فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ کیف میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 800 افراد ہلاک ہوئے ہیں، جو یومیہ ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ماسکو نے گزشتہ روز کی لڑائیوں کے دوران اسی طرح کے نقصانات کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اتوار کو ہونے والے نقصانات میں 750 یوکرائنی فوجیوں کی ہلاکت شامل ہے، لیکن اس تعداد کی درستگی کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔

ماسکو نے یوکرین میں اپنے ایک جنرل کے قتل کا اعتراف کیا، جیسا کہ وورونز کے گورنر الیگزینڈر گوسیو نے ٹیلی گرام ایپلی کیشن پر لکھا: "انتہائی دردناک، شمالی بحری بیڑے کی 14ویں آرمڈ کور کے ڈپٹی کمانڈر میجر جنرل ولادیمیر زاوادسکی اسپیشل آپریشنز کے علاقے، یوکرین میں آپریشن کے لیے خاص روسی اصطلاح، میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے انتقال کر گئے۔

منگل-21 جمادى الأولى 1445ہجری، 05 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16443]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]


غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]


روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان

سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
TT

روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان

سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)

وائٹ ہاؤس نے کل جمعرات کے روز تصدیق کی کہ امریکی قانون سازوں کی جانب سے قومی سلامتی کے لیے جس خطرے کی جانب اشارہ کیا گیا ہے وہ روس کا اینٹی سیٹلائٹ ہتھیار کی تیاری سے متعلق ہے۔

قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا: "میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ خطرہ اینٹی سیٹلائٹ صلاحیت سے متعلق ہے جسے روس نے ترقی دی ہے۔" "فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، انہوں نے مزید کہا: "ہتھیار پریشان کن ضرور ہے لیکن فوری طور پر کسی کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔"

پارلیمنٹ میں انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین ریپبلکن مائیک ٹرنر نے بدھ کے روز خبردار کیا تھا کہ یہ "امریکی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرے" ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ اس خطرے سے متعلق انٹیلی جنس معلومات کو ظاہر کریں، "تاکہ کانگریس، انتظامیہ اور اتحادی سب عوامی طور پر اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات سے متعلق بات چیت کر سکیں۔"

دریں اثناء امریکی میڈیا کی متعدد رپورٹس میں بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ یہ خطرہ روس سے جڑا ہوا ہے، جب کہ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ماسکو اینٹی سیٹلائٹ نیوکلیئر ہتھیار کو تیار کر رہا ہے۔

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]