امریکی وزارت خزانہ نے کل منگل کے روز کہا کہ امریکہ نے ایران، ملائیشیا، ہانگ کانگ اور انڈونیشیا میں موجود 10 اداروں اور 4 افراد پر ایرانی ڈرون کی تیاری میں معاونت کا الزام لگاتے ہوئے نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔ خیر رساں ایجنسی "روئٹرز" کے مطابق، وزارت نے کہا کہ نیٹ ورک نے ایرانی "پاسداران انقلاب" اور اس کے ڈرون پروگرام سے وابستہ تنظیم "خود کفیل جہاد" کی فضائیہ کے لیے لاکھوں ڈالر مالیت کے پرزوں کی خریداری میں سہولت فراہم کی۔
دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس امور میں وزارت خزانہ کے سیکرٹری برائن نیلسن نے ایک بیان میں کہا کہ "ایران کی جانب سے مہلک ڈرون طیاروں کی پیداوار اور مشرق وسطیٰ اور روس میں اپنے دہشت گرد ایجنٹوں کے ذریعے غیر قانونی پھیلاؤ سے کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے اور تنازعات کو طول دے کر خطے کے استحکام کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔"
تاہم، واشنگٹن طویل عرصے سے تہران پر الزام لگاتا رہا ہے کہ وہ روس کو یہ ہتھیار یوکرین میں استعمال کرنے کے لیے فراہم کر رہا ہے، لیکن ایران تردید کرتا رہا ہے کہ وہ روس کو ڈرون فراہم کر رہا ہے۔
بدھ-07 جمادى الآخر 1445ہجری، 20 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16458]