امریکہ اور وینزویلا کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا

وینزویلا کے صدر نکولس مادورو (بائیں) کولمبیا کے تاجر الیکس کو رہائی ملنے کے بعد ان کا کاراکاس میں صدارتی محل میں خیر مقدم کرتے ہوئے (اے ایف پی)
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو (بائیں) کولمبیا کے تاجر الیکس کو رہائی ملنے کے بعد ان کا کاراکاس میں صدارتی محل میں خیر مقدم کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور وینزویلا کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا

وینزویلا کے صدر نکولس مادورو (بائیں) کولمبیا کے تاجر الیکس کو رہائی ملنے کے بعد ان کا کاراکاس میں صدارتی محل میں خیر مقدم کرتے ہوئے (اے ایف پی)
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو (بائیں) کولمبیا کے تاجر الیکس کو رہائی ملنے کے بعد ان کا کاراکاس میں صدارتی محل میں خیر مقدم کرتے ہوئے (اے ایف پی)

امریکہ اور وینزویلا کے مابین 10 امریکی قیدیوں کو رہائی کے بدلے صدر نکولس مادورو کے قریبی ساتھی کی رہائی کا معاہدہ طے پا گیا۔

امریکی حکام نے کہا کہ صدر جو بائیڈن نے وینزویلا کے سوشلسٹ صدر کے قریبی ساتھی الیکس صعب کو رہا کرنے کا "انتہائی مشکل فیصلہ" کیا،  جب کہ امریکہ کا اس پر منی لانڈرنگ کا الزام تھا۔

بائیڈن نے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ دس امریکی "وطن واپس لوٹ آئے ہیں۔" خیال رہے کہ امریکی حکام نے پہلے ہی کہا تھا کہ واشنگٹن بزنس مین ایلکس صعب کو رہا کر دے گا۔

بدلے میں، کاراکاس نے 10 امریکی شہریوں اور 20 وینزویلا کے سیاسی قیدیوں کو رہا کیا، جن میں "فیٹ لیونارڈ" نامی ایک مفرور بھی شامل ہے، جو امریکی بحریہ میں بدعنوانی کے بدترین اسکینڈل میں ملوث تھا۔

جب کہ قیدیوں کا یہ تبادلہ اکتوبر میں امریکہ کی جانب سے وینزویلا میں تیل اور گیس پر عائد پابندیوں کو کم کرنے پر اتفاق اور مادورو حکومت کا انتخابات کے انعقاد کے لیے حزب اختلاف کے ساتھ ایک معاہدہ طے پانے کے بعد ہے۔

جمعرات-08 جمادى الآخر 1445ہجری، 21 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16459]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]