امریکی ریاست آئیووا کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ سے "متعدد لوگ متاثر"

امریکی پولیس کے افراد (آرکائیوز - روئٹرز)
امریکی پولیس کے افراد (آرکائیوز - روئٹرز)
TT

امریکی ریاست آئیووا کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ سے "متعدد لوگ متاثر"

امریکی پولیس کے افراد (آرکائیوز - روئٹرز)
امریکی پولیس کے افراد (آرکائیوز - روئٹرز)

امریکی ریاست آئیووا کے مقامی حکام کے مطابق کل جمعرات کے روز ایک ہائی اسکول میں فائرنگ کے واقعہ میں "گولیاں لگنے سے متعدد متاثرہ افراد میں سے کچھ ہلاک ہو گئے ہیں۔" حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کیے بغیر مزید کہا کہ واقعہ ختم ہوگیا ہے۔

ڈیلاس نامی علاقے کے پولیس چیف ایڈم انفینٹے نے پیری ہائی اسکول میں ہونے والی فائرنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا: "زخمیوں کی صحیح تعداد اور زخموں کی شدت ابھی واضح نہیں ہے، لیکن ہم فی الحال اس کی تصدیق کے لیے کام کر رہے ہیں۔ لیکن عوام کو مزید کوئی خطرہ نہیں ہے۔"

 

"اے بی سی" چینل نے رپورٹ کیا ہے کہ اس حادثہ میں کم از کم ایک شخص مارا گیا ہے، اس بات کی نشاندہی نہیں کی کہ مرنے والا وہ شوٹر تھا یا کوئی اور۔

انفینٹے کے مطابق، فائرنگ مقامی وقت کے مطابق 19:30بجے (13:30 GMT) کے قریب ہوئی، جیسا کہ مقامی اور ریاستی حکام نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔

خیال رہے کہ پیری ہائی سکول ریاست کے دارالحکومت ڈیس موئنز سے تقریباً 55 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ (...)

جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]