امریکی ریاست آئیووا کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ سے "متعدد لوگ متاثر"

امریکی پولیس کے افراد (آرکائیوز - روئٹرز)
امریکی پولیس کے افراد (آرکائیوز - روئٹرز)
TT

امریکی ریاست آئیووا کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ سے "متعدد لوگ متاثر"

امریکی پولیس کے افراد (آرکائیوز - روئٹرز)
امریکی پولیس کے افراد (آرکائیوز - روئٹرز)

امریکی ریاست آئیووا کے مقامی حکام کے مطابق کل جمعرات کے روز ایک ہائی اسکول میں فائرنگ کے واقعہ میں "گولیاں لگنے سے متعدد متاثرہ افراد میں سے کچھ ہلاک ہو گئے ہیں۔" حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کیے بغیر مزید کہا کہ واقعہ ختم ہوگیا ہے۔

ڈیلاس نامی علاقے کے پولیس چیف ایڈم انفینٹے نے پیری ہائی اسکول میں ہونے والی فائرنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا: "زخمیوں کی صحیح تعداد اور زخموں کی شدت ابھی واضح نہیں ہے، لیکن ہم فی الحال اس کی تصدیق کے لیے کام کر رہے ہیں۔ لیکن عوام کو مزید کوئی خطرہ نہیں ہے۔"

 

"اے بی سی" چینل نے رپورٹ کیا ہے کہ اس حادثہ میں کم از کم ایک شخص مارا گیا ہے، اس بات کی نشاندہی نہیں کی کہ مرنے والا وہ شوٹر تھا یا کوئی اور۔

انفینٹے کے مطابق، فائرنگ مقامی وقت کے مطابق 19:30بجے (13:30 GMT) کے قریب ہوئی، جیسا کہ مقامی اور ریاستی حکام نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔

خیال رہے کہ پیری ہائی سکول ریاست کے دارالحکومت ڈیس موئنز سے تقریباً 55 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ (...)

جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]