سلامتی کونسل بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کر رہی ہے

نیویارک میں سلامتی کونسل (اے ایف پی)
نیویارک میں سلامتی کونسل (اے ایف پی)
TT

سلامتی کونسل بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کر رہی ہے

نیویارک میں سلامتی کونسل (اے ایف پی)
نیویارک میں سلامتی کونسل (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے آج بدھ کے روز ایک قرارداد میں بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا اور اسی طرح تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ "ان ایرانی حمایت یافتہ باغیوں" کو ہتھیاروں کی فراہمی کی پابندی کا احترام کریں۔

ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور جاپان کی طرف سے تیار کردہ مسودہ قرار داد کو کونسل کے 11 ارکان کی اکثریت سے منظور کر لیا گیا ہے جب کہ چار اراکین (روس، چین، الجزائر اور موزمبیق) نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔ اس قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حوثیوں کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اپنے حملے بند کریں جو بین الاقوامی تجارت میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور آزادی کے ساتھ سمندری نقل وحرکت کے حقوق کو سلب کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و سلامتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]