سلامتی کونسل بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کر رہی ہے

نیویارک میں سلامتی کونسل (اے ایف پی)
نیویارک میں سلامتی کونسل (اے ایف پی)
TT

سلامتی کونسل بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کر رہی ہے

نیویارک میں سلامتی کونسل (اے ایف پی)
نیویارک میں سلامتی کونسل (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے آج بدھ کے روز ایک قرارداد میں بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا اور اسی طرح تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ "ان ایرانی حمایت یافتہ باغیوں" کو ہتھیاروں کی فراہمی کی پابندی کا احترام کریں۔

ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور جاپان کی طرف سے تیار کردہ مسودہ قرار داد کو کونسل کے 11 ارکان کی اکثریت سے منظور کر لیا گیا ہے جب کہ چار اراکین (روس، چین، الجزائر اور موزمبیق) نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔ اس قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حوثیوں کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اپنے حملے بند کریں جو بین الاقوامی تجارت میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور آزادی کے ساتھ سمندری نقل وحرکت کے حقوق کو سلب کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و سلامتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]