امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں

برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)
برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)
TT

امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں

برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)
برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)

امریکی میڈیا نے آج جمعہ کے روز صبح سویرے اطلاع دی ہے کہ امریکہ اور برطانیہ، یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں۔

امریکی اور برطانوی فوجوں نے جنگی بحری جہازوں اور لڑاکا طیاروں کے ذریعے "ٹوماہاک" نامی میزائلوں کا استعمال کرتے بڑے پیمانے پر جوابی حملہ کرتے ہوئے یمن میں حوثیوں کے دس سے زائد ٹھکانوں پر بمباری کی، جیسا کہ امریکی حکام نے امریکی میڈیا کو تصدیق کی ہے۔

امریکی حکام نے مزید کہا کہ ان فوجی اہداف میں لاجسٹک مراکز، فضائی دفاعی نظام اور ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی جگہوں کو نشانہ بنایا گیا۔

حوثی گروپ کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ امریکہ اور برطانیہ دارالحکومت صنعا اور یمن کے دیگر گورنریٹوں، بالخصوص حدیدہ، صعدہ اور ذمار، پر فضائی حملے کر رہے ہیں۔ (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]