امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں

برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)
برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)
TT

امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں

برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)
برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے نشر کی گئی ایک تصویر جس میں برطانوی رائل ایئر فورس کا طیارہ یمن میں ٹھکانوں پر بمباری میں شریک ہے (روئٹرز)

امریکی میڈیا نے آج جمعہ کے روز صبح سویرے اطلاع دی ہے کہ امریکہ اور برطانیہ، یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں۔

امریکی اور برطانوی فوجوں نے جنگی بحری جہازوں اور لڑاکا طیاروں کے ذریعے "ٹوماہاک" نامی میزائلوں کا استعمال کرتے بڑے پیمانے پر جوابی حملہ کرتے ہوئے یمن میں حوثیوں کے دس سے زائد ٹھکانوں پر بمباری کی، جیسا کہ امریکی حکام نے امریکی میڈیا کو تصدیق کی ہے۔

امریکی حکام نے مزید کہا کہ ان فوجی اہداف میں لاجسٹک مراکز، فضائی دفاعی نظام اور ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی جگہوں کو نشانہ بنایا گیا۔

حوثی گروپ کے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ امریکہ اور برطانیہ دارالحکومت صنعا اور یمن کے دیگر گورنریٹوں، بالخصوص حدیدہ، صعدہ اور ذمار، پر فضائی حملے کر رہے ہیں۔ (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]



روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان

سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
TT

روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان

سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)

وائٹ ہاؤس نے کل جمعرات کے روز تصدیق کی کہ امریکی قانون سازوں کی جانب سے قومی سلامتی کے لیے جس خطرے کی جانب اشارہ کیا گیا ہے وہ روس کا اینٹی سیٹلائٹ ہتھیار کی تیاری سے متعلق ہے۔

قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا: "میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ خطرہ اینٹی سیٹلائٹ صلاحیت سے متعلق ہے جسے روس نے ترقی دی ہے۔" "فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، انہوں نے مزید کہا: "ہتھیار پریشان کن ضرور ہے لیکن فوری طور پر کسی کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔"

پارلیمنٹ میں انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین ریپبلکن مائیک ٹرنر نے بدھ کے روز خبردار کیا تھا کہ یہ "امریکی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرے" ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ اس خطرے سے متعلق انٹیلی جنس معلومات کو ظاہر کریں، "تاکہ کانگریس، انتظامیہ اور اتحادی سب عوامی طور پر اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات سے متعلق بات چیت کر سکیں۔"

دریں اثناء امریکی میڈیا کی متعدد رپورٹس میں بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ یہ خطرہ روس سے جڑا ہوا ہے، جب کہ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ماسکو اینٹی سیٹلائٹ نیوکلیئر ہتھیار کو تیار کر رہا ہے۔

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]