واشنگٹن کا حوثیوں کے خلاف نئے حملوں کا اعلان

یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کے بعد ہونے والے دھماکے کا منظر (روئٹرز)
یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کے بعد ہونے والے دھماکے کا منظر (روئٹرز)
TT

واشنگٹن کا حوثیوں کے خلاف نئے حملوں کا اعلان

یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کے بعد ہونے والے دھماکے کا منظر (روئٹرز)
یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر امریکی حملے کے بعد ہونے والے دھماکے کا منظر (روئٹرز)

امریکی فوج نے کل جمعہ کے روز یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر نئے حملے کیے اور وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، اس نے میزائل لانچ کرنے والے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جو موجود بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملے کے لیے تیار تھے۔

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کل صحافیوں کو بتایا: "امریکی افواج نے اپنے دفاع میں آج صبح یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر تین کامیاب حملے کیے۔"

کربی نے نشاندہی کی کہ "حوثیوں کے پاس اب بھی کچھ جارحانہ صلاحیتیں موجود ہیں،" لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملے غزہ میں جنگ بندی کے کسی بھی مذاکرات میں کردار ادا نہیں کریں گے۔"  (...)

ہفتہ-08 رجب 1445ہجری، 20 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16489]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]