بائیڈن - ہیرس 2024 کی انتخابی مہم میں اسقاط حمل کے حقوق کو ترجیح دے رہے ہیں

بائیڈن کل منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں "روے بمقابلہ ویڈ" کیس کی 51 ویں یاد کے موقع پر تقریر کر رہے ہیں (اے ایف پی)
بائیڈن کل منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں "روے بمقابلہ ویڈ" کیس کی 51 ویں یاد کے موقع پر تقریر کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

بائیڈن - ہیرس 2024 کی انتخابی مہم میں اسقاط حمل کے حقوق کو ترجیح دے رہے ہیں

بائیڈن کل منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں "روے بمقابلہ ویڈ" کیس کی 51 ویں یاد کے موقع پر تقریر کر رہے ہیں (اے ایف پی)
بائیڈن کل منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں "روے بمقابلہ ویڈ" کیس کی 51 ویں یاد کے موقع پر تقریر کر رہے ہیں (اے ایف پی)

صدر بائیڈن، ان کی اہلیہ اور نائب صدر کملا ہیرس اور ان کے شوہر نے کل منگل کے روز ورجینیا ریاست کے شہر مینسا میں 2024 انتخابات کے پہلے جلسے میں اسقاط حمل کے حقوق کو ترجیح دی۔ جب کہ یہ وہ مسئلہ ہے جس پر ڈیموکریٹس نے 2022 کے وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکنز کے گرد سرخ محاصرہ کرنے میں کامیاب رہے اور اب بائیڈن 2024 کے صدارتی انتخابات کی اپنی مہم میں اسے ترجیح دے رہے ہیں۔

صدارتی حلقہ نے ورجینیا میں اسقاط حمل کے حقوق کی حمایت میں نکالی گئی اس ریلی میں صدر بائیڈن کی کاوشوں اور "روے بمقابلہ ویڈ" کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے "تباہ کن اثرات" کی جانب توجہ مبذول کروانے کی کوشش کی گئی، اسی طرح کیسے گزشتہ انتخابات میں خواتین ووٹرز نے اسقاط حمل کے حقوق کی حمایت کی اور اس وقت سے بائیڈن انتظامیہ نے ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔

بائیڈن نے پیر کے روز تولیدی صحت کی دیکھ بھال پر توجہ مرکوز کرنے والی ٹاسک فورس سے ملاقات کی اور مانع حمل ادویات تک رسائی کو آسان بنانے کے اقدامات کیے اور انہوں نے کانگریس سے مطالبہ کیا کہ وہ خواتین کی زندگی پر سیاست کرنا بند کرے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جان پیئر نے کل منگل کے روز صحافیوں کو بتایا کہ صدر خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی صحت کے معاملے میں واضح آواز بلند کر رہے ہیں، چنانچہ "ہمیں کانگریس میں اقدامات کو دیکھنا چاہئے اور ہم اس معاملے میں امریکیوں کی اکثریت کے ساتھ کھڑے ہیں۔" (...)

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]