اسرائیل پر نسل کشی کا الزام بے بنیاد ہے: عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد واشنگٹن کا بیان

مغربی کنارے میں فلسطینی، بین الاقوامی عدالت انصاف کے اجلاس کی کاروائی کو دیکھ رہے ہیں (اے ایف پی)
مغربی کنارے میں فلسطینی، بین الاقوامی عدالت انصاف کے اجلاس کی کاروائی کو دیکھ رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

اسرائیل پر نسل کشی کا الزام بے بنیاد ہے: عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد واشنگٹن کا بیان

مغربی کنارے میں فلسطینی، بین الاقوامی عدالت انصاف کے اجلاس کی کاروائی کو دیکھ رہے ہیں (اے ایف پی)
مغربی کنارے میں فلسطینی، بین الاقوامی عدالت انصاف کے اجلاس کی کاروائی کو دیکھ رہے ہیں (اے ایف پی)

جمعہ کے روز، امریکہ نے اپنے موقف کا اعادہ کیا کہ اسرائیل پر غزہ میں نسل کشی کا الزام "بے بنیاد" ہے۔ جب کہ یہ بیان بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینی شہریوں کے قتل سے بچنے کے لیے مزید کوششیں کرنی چاہئیں۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق، عالمی عدالت کے فیصلہ کے بعد امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "ہم اب بھی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ نسل کشی کے الزامات بے بنیاد ہیں کیونکہ عدالت نسل کشی کے بارے میں کسی فیصلے پر نہیں پہنچی اور نہ ہی اپنے فیصلے میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔" (...)

ہفتہ-15 رجب 1445ہجری، 27 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16496]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]