ترکی کی 3 اپوزیشن جماعتیں مشترکہ پارلیمانی گروپ بنانے پر متفق

ترک اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آرکائیو تصویر (اے ایف پی)
ترک اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آرکائیو تصویر (اے ایف پی)
TT

ترکی کی 3 اپوزیشن جماعتیں مشترکہ پارلیمانی گروپ بنانے پر متفق

ترک اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آرکائیو تصویر (اے ایف پی)
ترک اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آرکائیو تصویر (اے ایف پی)

ترکی کے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے والی حزب اختلاف کی سب سے بڑی تین ترک جماعتوں، جو کہ "ریپبلکن پیپلز" پارٹی کی فہرست میں شامل ہیں،  نے ایک مشترکہ پارلیمانی گروپ بنانے پر اتفاق کیا ہے۔

"جمہوریت اور ترقی" پارٹیوں کی سربراہی علی باباجان، "فیوچر" پارٹی جس کی سربراہی احمد داؤد اوغلو کر رہے ہیں، اور "خوشی" پارٹی جس کی سربراہی تمل کارامولا اوغلو کر رہے ہیں نے ایک پارلیمانی گروپ بنانے کے معاہدے کا اعلان کیا ہے، جو کہ 14 مئی کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں تین جماعتوں کی 35 نشستیں جیتنے کے بعد ہے، جن میں 15 نشستیں "جمہوریت اور ترقی" کی ہیں اور 10 نشستیں "فیوچر" اور 10 نشستیں "خوشی" پارٹی کی ہیں۔

تینوں جماعتوں کے رہنماؤں نے جمعہ کو انقرہ میں "فیوچر" پارٹی کے سیکریٹریٹ میں ملاقات کی اور ملاقات کے بعد داؤد اوغلو نے "ٹوئٹر" پر لکھا: "ہم نے اہنی ملاقات کے دوران حالیہ صدارتی و پارلیمانی انتخابات کے نتائج کا جائزہ لیا اور ہم نے سیاسی میدان میں تعاون کے طریقہ کار اور خاص طور پر پارلیمنٹ میں مشترکہ پارلیمانی بلاک کی تشکیل کے بارے میں بھی مشاورت کی۔" (...)

پیر - 01 ذی الحج 1444 ہجری - 19 جون 2023ء شمارہ نمبر [16274]



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]