تیونس کے صدر قیس سعید نے ہفتے کے روز بیان دیا کہ حالیہ دنوں میں روٹی کی فراہمی میں کمی ملک میں "کچھ لوگوں کا سماجی حالات کو ہوا دینے کی کوشش کرنے" کے سبب ہے۔
جمہوریہ کے ایوان صدر کے ایک بیان کے مطابق صدر نے تجارت اور برآمدات کی ترقی کی خاتون وزیر کلثوم بن رجب قزاح سے ملاقات کے بعد مزید کہا کہ، قیروان اور سلیانہ سمیت متعدد ریاستوں میں روٹی کی قلت کا مسئلہ "کچھ لوگوں کی طرف سے سماجی حالات کو ہوا دینے اور بحران پیدا کرنے کی کوششوں کی وجہ سے ہے، کیونکہ یہ کسی طور قابل قبول نہیں کہ ایک ہی ملک کی کسی ایک ریاست میں روٹی دستیاب نہیں ہے جبکہ ساتھ والی دیگر ریاستوں میں یہ دستیاب ہے۔”
تیونس کے صدر نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ روٹی کی کمی کا ذمہ دار کس کو ٹھہراتے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ "ملک کے کچھ حصوں میں دیگر غذائی اشیاء میں سے بعض کی کمی اور قلت، جیسے مثال کے طور پر کافی اور چینی، کی وجہ اجارہ داری، غیر قانونی قیاس آرائیوں، اور سپلائی چین میں کچھ (گروپوں) کے کنٹرول کی وجہ سے ہے تاکہ عوام کو ذلیل کیا جائے۔" (...)
پیر - 01 ذی القعدہ 1444 ہجری - 21 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16245]