ایب میں مجرموں کوحوثی حمایت حاصل ہے

یمن میں جائے وقوعہ
یمن میں جائے وقوعہ
TT

ایب میں مجرموں کوحوثی حمایت حاصل ہے

یمن میں جائے وقوعہ
یمن میں جائے وقوعہ

دعبس، جیل سے رہائی پانے والے مجرم، کو یہ توقع نہیں تھی کہ یمنی گورنریٹ ایب کے شہر جبلہ کے قریب ایک چوراہے پر واقع بازار میں ایک بچے، قصی علی الرمیشی، کے ساتھ ہونے والے جھگڑے کے دوران اس میں اس حد تک جرأت ہوگی کہ وہ اس کے ہتھیار کا مذاق اڑائے گا، چنانچہ اس نے قصی کو جواب دینے کے لیے ہتھیار کا استعمال کیا اور اسے گولی مار دی۔ عینی شاہدین کے مطابق دعبس نے 16 سالہ بچے کو گولی مارنے کی دھمکی دی، تو اس نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا: "یہ پستول فائر نہیں کرتا"، جس پر دعبس کا غصہ بڑھ گیا اور اس نے کور سے پستول نکال کر الرمیشی کے جسم پر کئی گولیاں داغ دیں، جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

یاد رہے کہ دعبس قتل کے الزام میں ایب گورنریٹ کی سینٹرل جیل میں قیدی تھا، جہاں سے اسے گورنریٹ میں سیکیورٹی سپروائزر حوثی رہنما ابو علی الکحلانی کے حکم پر رہا کیا گیا تھا، جب کہ وہ پہلے عبدالملک الحوثی کے ذاتی گارڈ کے کمانڈر تھے۔ ذرائع کے مطابق الکحلانی جے گورنریٹ ایب میں سینٹرل جیل کا بذات خود دورہ کرتے اور قیدیوں سے ملاقات کرتے اور ان کے ساتھ معاہدے کرتے، جن کی مکمل تفصیل معلوم نہیں، سوائے اس کے کہ وہ ان میں سے بعض کا حوثی گروپ کے مفاد میں مختلف کام کرنے کے لیے تیار ہونے کے عوض ان کی رہائی کا تقاضا کرتے۔ گویا وہ غیر قانونی ٹیکس جمع کرنے اور زمین و جائیداد کی چوری کرنے والوں کے لیے فیلڈ سپروائزرز کا کام کرتے ہیں۔(...)

پیر - 09 ذو القعدہ 1444 ہجری - 29 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16253]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]