تیونس کی پارلیمنٹ نجلا بودن کی حکومت کے وزراء کو جوابدہ ٹھہرانے کی تیاری کر رہی ہے

تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
TT

تیونس کی پارلیمنٹ نجلا بودن کی حکومت کے وزراء کو جوابدہ ٹھہرانے کی تیاری کر رہی ہے

تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)
تیونس کے پارلیمنٹ آفس میں اجلاس کا منظر (تیونس کی پارلیمنٹ کی ویب سائٹ)

تیونس کے رکن پارلیمنٹ ظافر الصغیری نے وزارتی قلمدان سنبھالنے کے ڈیڑھ سال سے زائد عرصے کے بعد تیونس کے وزراء سے سوالات پوچھنے اور ان کی کارکردگی کے بارے میں جوابدہ ہونے کے لیے اپنی تیاری کا انکشاف کیا۔

امید ہے کہ سوالات کا آغاز تیونس کی خاتون وزیر تجارت کلثوم بن رجب سے کیا جائے گا، جن سے تیونس کی عوام بنیادی اشیاء، جیسے روٹی، خوردنی تیل، کافی اور چینی کی فراہمی کے بحران اور کئی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے جیسی بہت سی پیچیدہ فائلوں میں ان کے جوابات کے منتظر ہیں۔

الصغیری نے اشارہ کیا کہ ایوان نمائندگان (پارلیمنٹ)، صدر جمہوریہ اور حکومت کی طرف سے نمائندگی کرنے والی ایگزیکٹو اتھارٹی کی طرف سے متعدد مسودہ قوانین کے حوالے کا انتظار کر رہا ہے، جو کہ سرمایہ کاری اور تبادلے کے قانون کی طرح حکومت کے کام پر پارلیمنٹ کا بطور نگران کردار ادا کرنے کے امکان پر پائے جانے والے شکوک و شبہات کے تناظر میں ہے، یہ دیکھتے ہوئے کہ زیادہ تر نمائندے صدر سعید کی سیاسی راہوں کی حمایت کرتے ہیں اور پارلیمنٹ کے اراکین کئی ایسے بل پیش کر سکتے ہیں جن کا اقتصادی ترقی کی شرح کو آگے بڑھانے میں معاشی و سماجی سطح پر اولین مقام ہو۔(...)

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]