"داعش" کا اپنے چوتھے رہنما کی ہلاکت کا اعلان

حما کے دیہات میں تنظیم "داعش"  کے عناصر (آرکائیو - شامی رصدگاہ)
حما کے دیہات میں تنظیم "داعش" کے عناصر (آرکائیو - شامی رصدگاہ)
TT

"داعش" کا اپنے چوتھے رہنما کی ہلاکت کا اعلان

حما کے دیہات میں تنظیم "داعش"  کے عناصر (آرکائیو - شامی رصدگاہ)
حما کے دیہات میں تنظیم "داعش" کے عناصر (آرکائیو - شامی رصدگاہ)

کل جمعرات کے روز تنظیم "داعش" نے ایک آڈیو ریکارڈنگ میں اعلان کیا ہے کہ اس کے چوتھے رہنما ابو الحسین الحسینی القرشی کی شمال مغربی شام میں سیرین لبریشن اتھارٹی (سابقہ ​​نصرت فرنٹ) کے ساتھ جھڑپوں میں ہلاکت کے بعد ان کے جانشین کا انتخاب کر لیا گیا ہے، جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔

تنظیم کے ترجمان ابو حذیفہ الانصاری نے تنظیم سے وابستہ شدت پسند اکاؤنٹس کی طرف سے شائع ہونے والی ریکارڈنگ میں کہا، اس کا رہنما ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک قصبے میں "سیرین لبریشن اتھارٹی" کے ساتھ براہ راست تصادم کے دوران مارا گیا، "جب وہ کام پر تھا تو اسے پکڑنے کی کوشش کے نتیجے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران وہ زخمی ہو کر ہلاک ہوگیا۔"

تنظیم نے تعین نہیں کیا کہ ان کے رہنما کو کب ادلب کے کس علاقے میں ہلاک کیا گیا ہے۔ ترجمان نے ابو حفص الہاشمی القرشی کو دہشت گرد تنظیم کا نیا سربراہ مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا۔ (...)

جمعہ 17 محرم الحرام 1445 ہجری - 04 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16320]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]