"داعش" کا اپنے چوتھے رہنما کی ہلاکت کا اعلان

حما کے دیہات میں تنظیم "داعش"  کے عناصر (آرکائیو - شامی رصدگاہ)
حما کے دیہات میں تنظیم "داعش" کے عناصر (آرکائیو - شامی رصدگاہ)
TT

"داعش" کا اپنے چوتھے رہنما کی ہلاکت کا اعلان

حما کے دیہات میں تنظیم "داعش"  کے عناصر (آرکائیو - شامی رصدگاہ)
حما کے دیہات میں تنظیم "داعش" کے عناصر (آرکائیو - شامی رصدگاہ)

کل جمعرات کے روز تنظیم "داعش" نے ایک آڈیو ریکارڈنگ میں اعلان کیا ہے کہ اس کے چوتھے رہنما ابو الحسین الحسینی القرشی کی شمال مغربی شام میں سیرین لبریشن اتھارٹی (سابقہ ​​نصرت فرنٹ) کے ساتھ جھڑپوں میں ہلاکت کے بعد ان کے جانشین کا انتخاب کر لیا گیا ہے، جیسا کہ فرانسیسی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔

تنظیم کے ترجمان ابو حذیفہ الانصاری نے تنظیم سے وابستہ شدت پسند اکاؤنٹس کی طرف سے شائع ہونے والی ریکارڈنگ میں کہا، اس کا رہنما ادلب کے دیہی علاقوں میں سے ایک قصبے میں "سیرین لبریشن اتھارٹی" کے ساتھ براہ راست تصادم کے دوران مارا گیا، "جب وہ کام پر تھا تو اسے پکڑنے کی کوشش کے نتیجے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران وہ زخمی ہو کر ہلاک ہوگیا۔"

تنظیم نے تعین نہیں کیا کہ ان کے رہنما کو کب ادلب کے کس علاقے میں ہلاک کیا گیا ہے۔ ترجمان نے ابو حفص الہاشمی القرشی کو دہشت گرد تنظیم کا نیا سربراہ مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا۔ (...)

جمعہ 17 محرم الحرام 1445 ہجری - 04 اگست 2023ء شمارہ نمبر [16320]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]