"قاہرہ اجلاس" میں شام کے بحران کے اثرات کا مقابلہ کرنے پر زور دیا گیا

اور بن فرحان کا شکری، الصفدی اور المقداد کے ساتھ علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال

قاہرہ میں "عرب وزراء کی رابطہ کمیٹی" کے اجلاس کا منظر (عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کا صفحہ)
قاہرہ میں "عرب وزراء کی رابطہ کمیٹی" کے اجلاس کا منظر (عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کا صفحہ)
TT

"قاہرہ اجلاس" میں شام کے بحران کے اثرات کا مقابلہ کرنے پر زور دیا گیا

قاہرہ میں "عرب وزراء کی رابطہ کمیٹی" کے اجلاس کا منظر (عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کا صفحہ)
قاہرہ میں "عرب وزراء کی رابطہ کمیٹی" کے اجلاس کا منظر (عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کا صفحہ)

عرب وزراء کی رابطہ کمیٹی نے کل منگل کے روز قاہرہ میں اپنے اجلاس کے دوران شام کے بحران کے اثرات کا مقابلہ کرنے پر زور دیا۔ دریں اثنا، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے قاہرہ میں مصر، شام اور اردن کے اپنے ہم منصبوں سے الگ الگ علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

"عرب وزراء کی رابطہ کمیٹی" نے مصر کی دعوت پر قاہرہ میں شام سے متعلق ایک اجلاس منعقد کیا جس میں عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کے بعد عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان جمال رشدی نے کہا کہ کمیٹی کا اجلاس شام کے بحران کے حل اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے (سنگین اثرات) سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرنے میں عرب ممالک کی سنجیدگی کی عکاسی کرتا ہے۔ علاوہ ازیں اجلاس میں منشیات کی پیداوار اور اس کی اسمگلنگ کے خطرے اور (دہشت گردی) کے خطرات کے ساتھ ساتھ انسانی سنگین مسائل، جن میں سرفہرست پناہ گزینوں کے مسائل کا جائزہ لیا گیا۔"

بدھ-29 محرم الحرام 1445ہجری، 16 اگست 2023، شمارہ نمبر[16332]



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]