حوثیوں کے "ڈرون" حملے میں دو بحرینی فوجی شہید اور دیگر زخمی

بار بار حملے بحران کو ختم کرنے کی کوششوں سے مطابقت نہیں رکھتے: "عرب اتحاد"

بحرین ڈیفنس فورس کے دو شہیدوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں (بحرین نیوز ایجنسی)
بحرین ڈیفنس فورس کے دو شہیدوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں (بحرین نیوز ایجنسی)
TT

حوثیوں کے "ڈرون" حملے میں دو بحرینی فوجی شہید اور دیگر زخمی

بحرین ڈیفنس فورس کے دو شہیدوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں (بحرین نیوز ایجنسی)
بحرین ڈیفنس فورس کے دو شہیدوں کی میتیں وطن پہنچ گئی ہیں (بحرین نیوز ایجنسی)

بحرین کی دفاعی فورس نے کل پیر کے روز یمن میں حوثی ملیشیا کی طرف سے کیے گئے ڈرون حملے میں اپنے دو جوانوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا ہے۔

بحرین ڈیفنس فورس کی جانب سے کل پیر کی شام جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، جسے بحرین نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ: "عرب اتحادی افواج میں شامل بحرین ڈیفنس فورس کا ایک آفسر اور ایک جوان مملکت سعودی عرب کی جنوبی سرحدوں کے دفاع کے لیے اپنا قومی فریضہ ادا کرتے ہوئے شہید ہوگئے ہیں جب کہ اس کاروائی میں شامل اس کے متعدد جوان زخمی ہوگئے ہیں، جو کہ عرب اتحادی افواج کے آپریشن (فیصلہ کن طوفان) اور (امید کی بحالی) میں شامل تھے۔

بیان میں کہا گیا ہے: "حوثیوں کی جانب سے یہ بزدلانہ دہشت گردی کی کارروائی برادر مملکت سعودی عرب کی جنوبی سرحد پر تعینات بحرینی ڈیوٹی فورس کے ٹھکانوں پر ڈرون طیاروں کے ذریعے حملہ کر کے کی گئی، جب کہ یمن کے جنگی فریقین میں عسکری کاروائیاں بند ہو چکی ہے۔" (...)

منگل-11 ربیع الاول 1445ہجری، 26 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16373]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]