تیونس میں الغنوشی اور ان کے داماد کو "غیر ملکی عطیات" کیس میں جیل کی سزا سنا دی گئی

النہضہ پارٹی کے سربراہ اور پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر راشد الغنوشی 15 جولائی 2022 کو تیونس میں اپنے دفتر میں "روئٹرز" ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے (روئٹرز)
النہضہ پارٹی کے سربراہ اور پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر راشد الغنوشی 15 جولائی 2022 کو تیونس میں اپنے دفتر میں "روئٹرز" ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے (روئٹرز)
TT

تیونس میں الغنوشی اور ان کے داماد کو "غیر ملکی عطیات" کیس میں جیل کی سزا سنا دی گئی

النہضہ پارٹی کے سربراہ اور پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر راشد الغنوشی 15 جولائی 2022 کو تیونس میں اپنے دفتر میں "روئٹرز" ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے (روئٹرز)
النہضہ پارٹی کے سربراہ اور پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر راشد الغنوشی 15 جولائی 2022 کو تیونس میں اپنے دفتر میں "روئٹرز" ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے (روئٹرز)

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، کل تیونس کی ایک عدالت نے تحریک "النہضہ" کے سربراہ راشد الغنوشی اور ان کے داماد سابق وزیر خارجہ رفیق عبدالسلام کو سال 2019 کی انتخابی مہم میں اپنی پارٹی کے لیے "غیر ملکی مالی عطیات" قبول کرنے سے متعلق کیس میں تین سال قید کی سزا سنائی اور اس پر فوری عمل درآمد کا حکم جاری کیا۔

"تیونس افریقہ نیوز ایجنسی" نے رپورٹ کیا کہ عدالت کے ترجمان محمد زیتونہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ پرائمری عدالت نے بھی اس کیس میں "النہضہ" پارٹی پر تقریباً 1.17 ملین ڈالر یا اس کے مساوی تیونسی دینار کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

علاوہ ازیں عدالت دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ الغنوشی پر دہشت گردی اور ریاستی سلامتی کے خلاف سازش سے متعلق دیگر مقدمات کی پیروی کر رہی ہے۔ دریں اثنا، "النہضہ" تحریک اور حزب اختلاف کے گروپ، صدر قیس سعید کی قیادت میں سیاسی اتھارٹی پر مخالفین کے خلاف من گھڑت الزامات اور عدلیہ کو کنٹرول کرنے کے الزامات لگاتے ہیں۔

خیال رہے کہ (81 سالہ) الغنوشی "مجرمانہ کاروائیاں" شمار کیے جانے والے امور سے متعلق بیانات دینے پر پوچھ گچھ کے بعد گزشتہ اپریل سے جیل میں ہیں۔ (...)

جمعہ-21 رجب 1445ہجری، 02 فروری 2024، شمارہ نمبر[16502]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]