مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی اور اردگان کا غزہ اور لیبیا میں تعاون پر تبادلہ خیال

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]



لبنان، اسرائیل اور "حزب اللہ" کی دھمکیوں میں رہ رہا ہے

13 فروری 2024 کو اسرائیل کی سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں شیحین گاؤں پر اسرائیلی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
13 فروری 2024 کو اسرائیل کی سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں شیحین گاؤں پر اسرائیلی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

لبنان، اسرائیل اور "حزب اللہ" کی دھمکیوں میں رہ رہا ہے

13 فروری 2024 کو اسرائیل کی سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں شیحین گاؤں پر اسرائیلی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
13 فروری 2024 کو اسرائیل کی سرحد کے قریب جنوبی لبنان میں شیحین گاؤں پر اسرائیلی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

"حزب اللہ" کی جانب سے عبرانی ریاست کے شمال کی طرف میزائل داغنے کے جواب میں اسرائیلی طیاروں کی طرف سے لبنانی سرزمین کے اندر وسیع تر حملے کے بعد، لبنان اسرائیل اور "حزب اللہ" کی بایمی دھمکیوں کے مابین رہ رہا ہے۔

جہاں اسرائیلی جنگی حکومت کے ایک رکن بینی گینٹز نے لبنان کو ملک کے شمال کی جانب میزائل داغنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، وہیں پر "حزب اللہ" نے بھی جواب دینے کا عزم ظاہر کیا اور اس کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ ہاشم صفی الدین نے کہا کہ "لبنان کے جنوب میں آج ہونے والی جارحیت کا ضرور جواب دیا جائے گا۔"

اسرائیلی فوج نے ایک مختصر بیان میں اعلان کیا کہ اس کے طیاروں نے لبنان میں بڑے پیمانے پر حملے شروع کر دیئے ہیں جب کہ دو گھنٹے بعد یہ اعلان کیا گیا کہ حملے مکمل ہو چکے ہیں اور ان فضائی حملوں میں نبطیہ، مرجعیون، صور اور جزین کے علاقوں کو نشانہ بنایا، جو جنوبی اور نبطیہ کے گورنریٹوں میں تقسیم ہوتے ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں چار افراد مارے گئے، جن میں سے ایک "حزب اللہ" کا جنگجو عدشیت میں اور تین، جن میں ایک خاتون، اس کا بچہ اور اس کے شوہر کا بچہ شامل ہیں، الصوانہ قصبے میں ہلاک ہوئے، جب کہ دیگر 9 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]