برطانوی وزیر داخلہ کا معاملہ سنک کے لیے ایک نئی مخمصے کا باعث ہے

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک اور وزیر داخلہ سویلا بریورمین 3 اپریل 2023 کو انگلینڈ کے شہر روچڈیل میں مقامی باشندوں اور پولیس سربراہان سے ملاقات کرتے ہوئے۔ (رائٹرز)
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک اور وزیر داخلہ سویلا بریورمین 3 اپریل 2023 کو انگلینڈ کے شہر روچڈیل میں مقامی باشندوں اور پولیس سربراہان سے ملاقات کرتے ہوئے۔ (رائٹرز)
TT

برطانوی وزیر داخلہ کا معاملہ سنک کے لیے ایک نئی مخمصے کا باعث ہے

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک اور وزیر داخلہ سویلا بریورمین 3 اپریل 2023 کو انگلینڈ کے شہر روچڈیل میں مقامی باشندوں اور پولیس سربراہان سے ملاقات کرتے ہوئے۔ (رائٹرز)
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک اور وزیر داخلہ سویلا بریورمین 3 اپریل 2023 کو انگلینڈ کے شہر روچڈیل میں مقامی باشندوں اور پولیس سربراہان سے ملاقات کرتے ہوئے۔ (رائٹرز)

اگرچہ برطانیہ کی خاتون وزیر داخلہ سویلا بریورمین نے تیز رفتاری سے متعلق معاملے میں بدتمیزی کیے جانے کی تردید کی ہے، لیکن ایک بار پھر قوانین کی خلاف ورزی کیے جانے پر وزارت کو الزامات کا سامنا ہے۔

جب کہ رشی سنک نے جب بورس جانس اور لیز کے بعد مضطرب حکومت کو سنبھالا تو وعدہ کیا تھا کہ جب وہ وزیر اعظم بنیں گے تو حکومت کی سالمیت بحال کریں گے۔

لیکن بریورمین، "جو کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے نکلنے کے حوالے سے سخت گیر ہیں اور امیگریشن سے متعلق اپنے بیان کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہیں،" نے اپنے بیان میں حکام کو پینلٹی پوائنٹس کے بجائے انفرادی ڈرائیونگ ایجوکیشن کورس قائم کرنے کا کہا جس کے سبب انہیں اخلاقی تحقیقات کے مطالبات کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کے نتیجے میں حزب اختلاف کی طرف سے یہ الزام لگایا گیا کہ انہوں نے غیر سیاسی سرکاری ملازمین سے نجی معاملے سے نمٹنے میں مدد کے لیے کہا جو کہ وزارتی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی شمار ہوتا ہے۔

بریورمین کی جانب سے اپنے ساتھی کو سرکاری دستاویز بھیجنے کے لیے اپنا ذاتی ای میل استعمال کرنے پر اٹھنے والے تنازعہ پر پارلیمنٹ کے سامنے جواب دہ ہونے سے چند گھنٹے قبل وہ اپنے عہدہ سے مستعفی ہوگئیں۔ (...)



"جی 7" کا یوکرین کو طویل مدتی مدد فراہم کرنے کا عہد

زیلنسکی ہیروشیما میں "جی 7" ممالک کے سربراہی اجلاس میں رکن ممالک کے رہنماؤں کے درمیان بیٹھے ہیں (یورپی کمیشن)
زیلنسکی ہیروشیما میں "جی 7" ممالک کے سربراہی اجلاس میں رکن ممالک کے رہنماؤں کے درمیان بیٹھے ہیں (یورپی کمیشن)
TT

"جی 7" کا یوکرین کو طویل مدتی مدد فراہم کرنے کا عہد

زیلنسکی ہیروشیما میں "جی 7" ممالک کے سربراہی اجلاس میں رکن ممالک کے رہنماؤں کے درمیان بیٹھے ہیں (یورپی کمیشن)
زیلنسکی ہیروشیما میں "جی 7" ممالک کے سربراہی اجلاس میں رکن ممالک کے رہنماؤں کے درمیان بیٹھے ہیں (یورپی کمیشن)

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کل ہیروشیما میں "جی 7" کے رکن ممالک سے سربراہی اجلاس کے دوران یوکرین کے لیے طویل مدتی فوجی اور سفارتی حمایت کے وعدوں کے ساتھ روانہ ہوئے۔

زیلنسکی نے گروپ کے رکن ممالک کے سربراہان اور وزرائے اعظم کے اجلاس کے دوران اپنے ملک کو 375 ملین ڈالر مالیت کے گولہ بارود، توپ خانے اور نئی بکتر بند گاڑیاں دیئے جانے کا امریکی وعدہ لیا۔ علاوہ ازیں یوکرین کو واشنگٹن کی جانب سے "F-16" لڑاکا طیاروں کی فراہمی کے لیے جمعہ کے روز گرین سگنل ملا، جب کہ وہ طویل عرصے سے اس کا مطالبہ کر رہا تھا۔

زیلنسکی پرسوں ہفتے کے روز اس وقت ہیروشیما پہنچے کہ جب روس کی جانب سے یوکرین کے شہر باخموت کو اپنی افواج کے ہاتھوں کنٹرول کرنے کا اعلان کیا، جہاں فروری 2022 میں ملک پر ہونے والے حملے کے آغاز سے طویل ترین شدید لڑائی کا مشاہدہ کیا گیا۔

کل یوکرینی صدر نے تصدیق کی کہ روسی افواج باخموت کے اندر موجود ہیں، لیکن ابھی تک شہر پر "قبضہ نہیں" کیا۔ انہوں نے "جی 7" سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں کہا: "آج وہ باخموت میں ہیں،" انہوں نے مزید کہا، "آج باخموت پر روس کا قبضہ نہیں ہے۔" (...)

پیر - 02 ذی القعدہ 1444 ہجری - 22 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16246]


میکرون تصدیق کر رہے ہیں کہ انہوں نے یوکرینی "پائلٹوں کی تربیت کا دروازہ کھولا"

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون (رائٹرز)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون (رائٹرز)
TT

میکرون تصدیق کر رہے ہیں کہ انہوں نے یوکرینی "پائلٹوں کی تربیت کا دروازہ کھولا"

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون (رائٹرز)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون (رائٹرز)

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے پیرس میں اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے اگلے دن پیر کے روز اعلان کیا کہ انہوں نے یوکرینی پائلٹوں کی تربیت کا دروازہ "اب سے" کھول دیا ہے۔

میکرون نے "TF1" پر ایک انٹرویو کے دوران کہا: "یہ (معاملہ) یورپی ممالک کے ساتھ ہے جن میں سے کئی تیار ہیں۔ میرے خیال میں امریکیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے،" اور دوسری طرف، اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ مستقبل میں کیف کی طرف سے جنگجوؤں کی فراہمی کے امکان پر بحث کرنا، "ایک نظریاتی بحث ہو گی۔" انہوں نے مزید کہا، "آج ہمیں تربیت شروع کرنے کی ضرورت ہے۔" انہوں نے تربیت کے موضوع پر دیگر تفصیلات کا ذکر کیے بغیر کہا کہ، "یہ متعدد یورپی ممالک کے درمیان ایک معاہدہ ہے۔" انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "یہ کوئی ممنوع نہیں ہے۔"

پیرس نے اس سے قبل کیف کو جنگی طیارے فراہم کرنے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے اپنے موقف کا یہ جواز پیش کیا تھا کہ پائلٹوں کی تربیت کے لیے کئی ماہ درکار ہیں۔ لیکن اس تربیت کے آغاز سے بالآخر جنگی طیاروں کی ترسیل کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

میکرون نئے وعدوں کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتے تھے جو انہوں نے اپنے یوکرینی ہم منصب سے ہتھیاروں کے معاملے میں کیے تھے، صرف اتنا کہا: "ہم نے نیا گولہ بارود فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔" (...)

منگل - 26 شوال 1444 ہجری - 16 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16240]


اٹلی غیر قانونی امیگریشن کے خاتمے کے لیے تیونس کی کوششوں کو سراہ رہا ہے

اٹلی کے ساحل سے غیر قانونی تارکین وطن کو بچا لیا گیا (رائٹرز)
اٹلی کے ساحل سے غیر قانونی تارکین وطن کو بچا لیا گیا (رائٹرز)
TT

اٹلی غیر قانونی امیگریشن کے خاتمے کے لیے تیونس کی کوششوں کو سراہ رہا ہے

اٹلی کے ساحل سے غیر قانونی تارکین وطن کو بچا لیا گیا (رائٹرز)
اٹلی کے ساحل سے غیر قانونی تارکین وطن کو بچا لیا گیا (رائٹرز)

اطالوی وزیر داخلہ ماٹیو بیانٹیدوسی نے (پیر کے روز) تیونس کے حکام کی طرف سے غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کے لیے کی گئی "عظیم کاوشوں" کی تعریف کی۔ جیسا کہ تیونس کے صدر قیس سعید نے اپنے آپ کو نتائج اور اثرات کو حل کرنے تک محدود رکھے بغیر ایک بین الاقوامی اجلاس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ "ان تعاون کے فارمولوں پر اتفاق کیا جائے جو غیر قانونی نقل مکانی کی وجوہات کو ختم کرتے ہیں۔"

اطالوی وزارت داخلہ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، اطالوی وزیر نے دارالحکومت تیونس میں اپنے تیونسی ہم منصب کمال الفقی سے ملاقات کے دوران تصدیق کی کہ "تیونس کی جانب سے اپنی بحری اور بری سرحدوں کی حفاظت، اسمگلنگ کے نیٹ ورکس سے نمٹنے، ان کی کشتیوں کو ضبط کرنے اور سمندر میں تارکین وطن کو بچانے کے لیے کی جانے والی عظیم کاوشوں کی وہ مکمل تعریف کرتے ہیں۔" (...)

منگل - 26 شوال 1444 ہجری - 16 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16240]


برطانیہ سلامتی کونسل کے ذریعے یمن میں امن کا حامی

یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم (میشال القادر)
یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم (میشال القادر)
TT

برطانیہ سلامتی کونسل کے ذریعے یمن میں امن کا حامی

یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم (میشال القادر)
یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم (میشال القادر)

یمن میں برطانوی سفیر رچرڈ اوپین ہائیم نے کہا ہے کہ ان کا ملک سعودی-ایرانی معاہدے اور ہر اس اقدام کا خیرمقدم کرتا ہے جو خطے میں کشیدگی کو کم کرے۔ تاہم انھوں نے یہ جاننے کی اہمیت پر بات کی کہ آیا ایرانی اقدامات میں کوئی حقیقی تبدیلی آئی ہے یا نہیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے یمنی بحران کے حل کے لیے سعودی عرب اور سلطنت عمان کے کردار کو سراہا۔

اوپین ہائیم نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ انٹرویو میں انہوں نے اپنے ملک کا یمنی اطراف کی طرف سے کسی بھی جامع سیاسی تصفیے تک رسائی کے نئے فیصلے کو قانونی حیثیت دینے کے لیے توثیق کی خاطر عالمی سلامتی کونسل میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہونے کی یقین دہانی سے قبل انکشاف کیا کہ یمن میں امن کی حمایت کے لیے سلامتی کونسل کے پاس ایسے اقدامات ہیں کہ جن پر اتفاق کیا جا سکتا ہے، اور ان میں سب سے نمایاں پابندیاں ہٹانے کے لیے کونسل کی منظوری ہے۔

لندن کا خیال ہے کہ یمن میں کسی بھی کامیاب معاہدے میں بکھرے ہوئے یمنی وسائل کے تصفیے کے لیے ایک اقتصادی معاہدہ بھی شامل ہونا چاہیے، جس میں طویل مدتی سیاسی مسائل شامل ہوں، جیسے کہ مستقبل کے کسی سیاسی تصفیے میں جنوبی یمن کے مستقبل کو بطور جزو شامل کیا جاتا ہے۔ (...)

پیر - 25 شوال 1444 ہجری - 15 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16239]


روس ہتھیاروں کے کنٹرول کے حالیہ طریقہ کار سے دستبردار

روسی فوجی سینٹ پیٹرزبرگ میں نازی ازم کی شکست کی سالانہ یاد کے موقع پر فوجی پریڈ میں حصہ لے رہے ہیں (ای پی اے)
روسی فوجی سینٹ پیٹرزبرگ میں نازی ازم کی شکست کی سالانہ یاد کے موقع پر فوجی پریڈ میں حصہ لے رہے ہیں (ای پی اے)
TT

روس ہتھیاروں کے کنٹرول کے حالیہ طریقہ کار سے دستبردار

روسی فوجی سینٹ پیٹرزبرگ میں نازی ازم کی شکست کی سالانہ یاد کے موقع پر فوجی پریڈ میں حصہ لے رہے ہیں (ای پی اے)
روسی فوجی سینٹ پیٹرزبرگ میں نازی ازم کی شکست کی سالانہ یاد کے موقع پر فوجی پریڈ میں حصہ لے رہے ہیں (ای پی اے)

گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنے ملک کو یورپ میں روایتی ہتھیاروں کے معاہدے سے دستبردار ہونے کے حکم نامے پر دستخط کیے، ان کے اس اقدام سے براعظم یورپ میں ہتھیاروں کے کنٹرول کے حالیہ طریقہ کار سے ماسکو کی وابستگی ختم ہو جائے گی۔

اگرچہ ماسکو اور"نیٹو" کے درمیان موقف کے اختلاف کی وجہ سے اس معاہدے پر عمل درآمد 2007 سے عملاً منجمد ہے، لیکن روس کا یہ فیصلہ اس دستاویز کی "موت" کے سرکاری اعلان کی عکاسی کرتا ہے، جسے فریقین کئی سالوں سے اس کی قانونی توثیق کے لیے تاخیر کر رہے تھے۔

یاد رہے کہ اس معاہدے پر 1990 میں پیرس میں دستخط ہوئے تھے لیکن اس کے بعد بھی اس پر تنازعات جاری رہے اور اس معاہدے میں دو فوجی اتحادیوں (وارسا اور نیٹو) کی روایتی افواج میں کمی اور دونوں اتحادیوں کے درمیان رابطہ لائن پر افواج کی تعیناتی کی شرط رکھی گئی تھی، جس کا مقصد یورپ پر اچانک اور بڑے پیمانے پر حملوں کو روکنا تھا۔

جمعرات - 21شوال 1444 ہجری - 11 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16235]


فرانسیسی اراکین پارلیمنٹ یورپی یونین سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ "واگنر کو دہشت گرد تنظیم" قرار دیا جائے

"واگنر" گروپ کے سربراہ، یوگینی پریگوزین، روسی یوکرین جنگ میں حصہ لینے والے اپنے جنگجوؤں کے ایک گروپ کے سامنے کھڑے ہیں (رائٹرز)
"واگنر" گروپ کے سربراہ، یوگینی پریگوزین، روسی یوکرین جنگ میں حصہ لینے والے اپنے جنگجوؤں کے ایک گروپ کے سامنے کھڑے ہیں (رائٹرز)
TT

فرانسیسی اراکین پارلیمنٹ یورپی یونین سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ "واگنر کو دہشت گرد تنظیم" قرار دیا جائے

"واگنر" گروپ کے سربراہ، یوگینی پریگوزین، روسی یوکرین جنگ میں حصہ لینے والے اپنے جنگجوؤں کے ایک گروپ کے سامنے کھڑے ہیں (رائٹرز)
"واگنر" گروپ کے سربراہ، یوگینی پریگوزین، روسی یوکرین جنگ میں حصہ لینے والے اپنے جنگجوؤں کے ایک گروپ کے سامنے کھڑے ہیں (رائٹرز)

فرانس کی قومی اسمبلی نے (منگل کے روز) متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں روسی "واگنر" گروپ، جس پر یوکرین اور افریقہ میں زیادتیوں کا الزام ہے، کو یورپی یونین کی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس غیر پابند متن میں فرانسیسی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس مطالبے کو اپنانے کے لیے یورپی یونین کو "سفارتی طور پر متحرک" کرے تاکہ "واگنر"گروپ کے ارکان اور اس کے حامیوں پر خاص طور پر مالی معاملات میں مزید موثر پابندیاں عائد کی جا سکیں۔

صدر ایمانوئل میکرون کی زیر قیادت "نشاط ثانیہ" پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ کی طرف سے پیش کی گئی تجویز میں خاص طور پر اس "کرائے کے" گروہ کی جانب سے یوکرین میں "شہریوں کے خلاف کی جانے والی بہت سی زیادتیوں" کو ہدف بنایا گیا ہے، جن میں کچھ "جنگی جرائم" کے مترادف بھی ہو سکتی ہیں۔

رکن پارلیمنٹ بنجمن حداد نے کہا، "(واگنر) گروپ کو "افراتفری کی فوج" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی سرگرمیاں دہشت گردی کی یورپی تعریف پر پورا اترتی ہیں،" انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ گروپ "روس کے ساتھ (روسی صدر ولادیمیر) پوٹن کی قیادت میں کھڑا ہے" اور اس کے ارکان "عدم استحکام اور تشدد" کے بیج بوتے ہیں۔ (...)

بدھ - 20 شوال 1444 ہجری - 10 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16234]


یوکرین کے لیے عطیہ کا پلیٹ فارم ڈرونز اور بارودی سرنگوں کی صفائی کے لیے مالی مدد کرتا ہے: زیلنسکی

زیلنسکی اپنے فوجیوں کے ساتھ خارکیو میں (رائٹرز)
زیلنسکی اپنے فوجیوں کے ساتھ خارکیو میں (رائٹرز)
TT

یوکرین کے لیے عطیہ کا پلیٹ فارم ڈرونز اور بارودی سرنگوں کی صفائی کے لیے مالی مدد کرتا ہے: زیلنسکی

زیلنسکی اپنے فوجیوں کے ساتھ خارکیو میں (رائٹرز)
زیلنسکی اپنے فوجیوں کے ساتھ خارکیو میں (رائٹرز)

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کے لیے پچھلے سال شروع کیے گئے "یونائیٹد 24" عطیہ پلیٹ فارم کی کامیابی کی خوشی منائی، انہوں نے زور دیا کہ اس سے دفاع اور تعمیر نو کے منصوبوں کی مالی معاونت میں مدد ملتی ہے۔

زیلنسکی نے اپنے یومیہ شام کے ویڈیو خطاب میں کہا کہ، "یوکرین اور آزادی کے لیے دنیا بھر کے لوگوں کو متحد کرنے کی مہم درحقیقت کامیاب ہو چکی ہے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ "110 ممالک میں جمع کیے گئے عطیات نے دیگر امور کے علاوہ، بحری بیڑے کے لیے سمندری ڈرونز اور محاذ کے لیے ڈرون سے متعلق تمام منصوبوں کو بنانے میں مدد کی۔"

زیلنسکی نے کہا کہ "یہی ہزاروں ڈرونز ہیں جو یوکرین کو مضبوط بناتے ہیں۔"

اس پلیٹ فارم کی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق، یہ پلیٹ فارم ایک سال قبل اپنے آغاز کے بعد سے اب تک 325 ملین ڈالر سے زیادہ کے عطیات جمع کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ جب کہ یہ فنڈ فوجی شعبے کے علاوہ اب طبی شعبے میں بھی استعمال کی جا رہا ہے۔ (...)


روم اور پیرس کے درمیان ایک نئے بحران کے آثار

میلونی گزشتہ منگل کو روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
میلونی گزشتہ منگل کو روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
TT

روم اور پیرس کے درمیان ایک نئے بحران کے آثار

میلونی گزشتہ منگل کو روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ڈی پی اے)
میلونی گزشتہ منگل کو روم میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے (ڈی پی اے)

گزشتہ روز پیرس اور روم کے درمیان امیگریشن کے معاملے پر ایک نئے سفارتی بحران کے آثار ظاہر ہوئے۔ جب اطالوی وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے اپنا پیرس کا منصوبہ بند دورہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا، جو کہ ان کا فرانسیسی وزیر داخلہ کا اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی کا اپنے ملک میں "امیگریشن کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہونے" کے بیانات دیئے جانے کو "ناقابل قبول" قرار دینے کے بعد ہے۔

جیرالڈ درمانان نے "آر ایم سی" ریڈیو کو دیئے گئے بیانات میں میلونی کا موازنہ فرانسیسی انتہائی دائیں بازو کی رہنما میرین لوبن سے کرتے ہوئے کہا "میلونی لوبن کی طرح ہیں۔ ان کا انتخاب ان کے اس بیان پر ہوا کہ وہ کامیابیاں حاصل کریں گی، لیکن ہم جو دیکھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ (امیگریشن) رکی نہیں، بلکہ بڑھتی جا رہی ہے۔"

دوسری جانب، درمانان نے اٹلی کو اپنے ملک کو درپیش مشکلات کا ذمہ دار ٹھہرایا، جو نابالغ بچوں سمیت تارکین وطن کی بڑی تعداد میں اضافے کا مشاہدہ کر رہا ہے جو سرحد پار کر کے جنوبی فرانس میں داخل ہوتے ہیں۔ (...)

جمعہ - 15 شوال 1444 ہجری - 05 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16229]


ماسکو "کیف کے اقدامات کا ذمہ دار" واشنگٹن اور لندن کو ٹھہرا رہا ہے

کل شام کیف کی فضا میں روسی ڈرون پھٹنے کے کا منظر (رائٹرز)
کل شام کیف کی فضا میں روسی ڈرون پھٹنے کے کا منظر (رائٹرز)
TT

ماسکو "کیف کے اقدامات کا ذمہ دار" واشنگٹن اور لندن کو ٹھہرا رہا ہے

کل شام کیف کی فضا میں روسی ڈرون پھٹنے کے کا منظر (رائٹرز)
کل شام کیف کی فضا میں روسی ڈرون پھٹنے کے کا منظر (رائٹرز)

کل جمعرات کے روز ماسکو نے ڈرون کے ذریعے کریملن کو نشانہ بنانے والے حملے کا ذمہ دار واشنگٹن اور لندن دونوں کو ٹھہرایا، جبکہ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ان الزامات کی تردید کی اور کریملن پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا۔

روسی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ کیف حکومت جو کچھ بھی کرتی ہے اس کے پیچھے امریکی، مغربی ممالک اور خاص طور پر برطانیہ کھڑے ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "کیف حکومت کے فعل کی ذمہ داری سب سے پہلے واشنگٹن اور لندن پر عائد ہوتی ہے۔"

اسی طرح کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بھی کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ یوکرین کو ہر کام کا حکم دیتا ہے جو وہ کرتا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے ٹی ویژن چینل کو بتاتے ہوئے جواب دیا: "ہمارا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے،" انہوں نے پیسکوف پر الزام لگایا کہ "وہ بالکل واضح اور صاف جھوٹ بول رہے ہیں۔" (...)

جمعہ - 15 شوال 1444 ہجری - 05 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16229]


ماسکو وارسا کو جنگ میں وسیع تر شمولیت سے خبردار کر رہا ہے

9 مئی کو یوم فتح کی تقریبات کی تیاری کے دوران بیلسٹک میزائل کو ریڈ اسکوائر کی طرف لے جاتے ہوئے... اور اس موقع پر دہشت گرد حملوں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
9 مئی کو یوم فتح کی تقریبات کی تیاری کے دوران بیلسٹک میزائل کو ریڈ اسکوائر کی طرف لے جاتے ہوئے... اور اس موقع پر دہشت گرد حملوں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
TT

ماسکو وارسا کو جنگ میں وسیع تر شمولیت سے خبردار کر رہا ہے

9 مئی کو یوم فتح کی تقریبات کی تیاری کے دوران بیلسٹک میزائل کو ریڈ اسکوائر کی طرف لے جاتے ہوئے... اور اس موقع پر دہشت گرد حملوں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)
9 مئی کو یوم فتح کی تقریبات کی تیاری کے دوران بیلسٹک میزائل کو ریڈ اسکوائر کی طرف لے جاتے ہوئے... اور اس موقع پر دہشت گرد حملوں کا خدشہ ہے (اے ایف پی)

روس اور پولینڈ کے مابین تعلقات میں یوکرین تنازعے کے پس منظر میں ایک نیا تناؤ ظاہر ہوا ہے، جیسا کہ وارسا کی جانب سے چند دنوں میں روسی املاک کی ضبطگی کے بعد کل (منگل کے روز) روسی وزارت خارجہ نے پولینڈ کے ناظم الامور کو طلب کیا۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بیان دیا کہ انہیں "روس اور پولینڈ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی سطح پر کچھ اچھا ہونے کی امید نہیں ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ، "روس کے خوف نے پولینڈ حکام کے ذہنوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کے باعث وہ روسی فیڈریشن سے متعلق ہر چیز کے بارے میں نرمی کے نقطہ نظر سے محروم ہو چکے ہیں۔" پیسکوف نے وارسا کے ساتھ تعلقات کی صورتحال میں ممکنہ اضافے پر تبصرہ کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا: "پولینڈ کے حکام کے حالیہ رویے کو دیکھتے ہوئے ہمارے دو طرفہ تعلقات کے لیے کچھ بھی اچھا نہیں ہے اور پولینڈ کے حکام اسی طرح کی شدت پسندانہ روش جاری رکھے ہوئے ہیں۔" (...)

بدھ - 13 شوال 1444 ہجری - 03 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16227]