پوٹن "نو استعماریت" کے خلاف اتحاد شروع کر رہے ہیں

روس یوکرین میں فوجی صنعتی مقامات کو نشانہ بنا رہا ہے

پوٹن دنیا میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہے ہیں (ای پی اے)
پوٹن دنیا میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہے ہیں (ای پی اے)
TT

پوٹن "نو استعماریت" کے خلاف اتحاد شروع کر رہے ہیں

پوٹن دنیا میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہے ہیں (ای پی اے)
پوٹن دنیا میں سلامتی کی صورتحال کی خرابی کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرا رہے ہیں (ای پی اے)

ماسکو نے اپنے شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ "نو استعماریت" کے خلاف اتحاد شروع کرنے کی کوششوں کو متحد کریں۔جب کہ روسی وزارت دفاع کے زیر اہتمام "دفاع اور سلامتی کانفرنس" کی سرگرمیوں کو نہ صرف یوکرین میں جاری فوجی کاروائیوں پر حمایت حاصل کرنے کے پلیٹ فارم میں تبدیل کر دیا گیا بلکہ علاقائی و بین الاقوامی موجود تنازعوں کے ساتھ ساتھ دنیا کے کئی خطوں میں بڑھتے ہوئے بحرانوں کو وسعت دیتے ہوئے انہیں مغرب کے ساتھ جوڑا گیا۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یہ بیان "عالمی محاذ آرائی" اور "بین الاقوامی برادری کے لیے نئے خطرات اور چیلنجوں کو بے اثر کرنے" کی ضروریات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دیا۔

پوٹن نے کانفرنس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے وہاں موجود وزارت دفاع کے نمائندوں پر زور دیا کہ "عالمی اور علاقائی سطح پر محاذ آرائی کو کم کرنے اور موجودہ چیلنجوں اور خطرات کو بے اثر کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی کوششوں کو متحد کریں۔"

ایک متعلقہ سیاق و سباق میں، روس نے منگل کو کہا کہ اس کی افواج نے رات کے وقت یوکرین کے متعدد مقامات پر فوجی صنعتی تنصیبات پر بمباری کی۔

بدھ-29 محرم الحرام 1445ہجری، 16 اگست 2023، شمارہ نمبر[16332]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]