روس کا کاراباغ کے خطرناک علاقوں سے 5 ہزار افراد کے نکالنے کا اعلان

روسی امن دستے ناگورنو کاراباغ کے علاقے سے شہریوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں  (EPA)
روسی امن دستے ناگورنو کاراباغ کے علاقے سے شہریوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں (EPA)
TT

روس کا کاراباغ کے خطرناک علاقوں سے 5 ہزار افراد کے نکالنے کا اعلان

روسی امن دستے ناگورنو کاراباغ کے علاقے سے شہریوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں  (EPA)
روسی امن دستے ناگورنو کاراباغ کے علاقے سے شہریوں کو نکالنے میں مدد کر رہے ہیں (EPA)

روس کی "انٹرفیکس" خبر رساں ایجنسی نے وزارت دفاع سے نقل کیا ہے کہ آج جمعرات کے روز روسی امن دستے آذربائیجان کے علاقے نگورنو کاراباغ کے خطرناک علاقوں کے تقریباً 5000 رہائشیوں کو وہاں سے انخلاء کے بعد پناہ فراہم کر رہے ہیں، جیسا کہ "رائٹرز" نے اطلاع دی ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کل اعلان کیا کہ نگورنو کاراباغ کے علاقے میں آذربائیجان اور آرمینیائی علیحدگی پسندوں کے درمیان آج ہونے والے مذاکرات میں ماسکو کی امن فوج ثالثی کا کردار ادا کرے گی۔

کریملن نے ایک بیان میں کہا کہ پوٹن نے آرمینیائی وزیر اعظم نکول پشینیان کو ٹیلی فون کال میں مطلع کیا کہ "یہ مذاکرات خطے میں تعینات روسی امن دستے کی قیادت کی ثالثی کے ذریعے ہو رہے ہیں۔" جب کہ یہ مذاکرات کل باکو فورسز کی طرف سے شروع کی گئی اس فوجی کارروائی کے بعد ہے، جو آج علیحدگی پسندوں کے ہتھیار ڈالنے کے بعد جنگ بندی کے معاہدے کے نتیجے میں ختم ہو گئی۔

جمعرات-06 ربیع الاول 1445ہجری، 21 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16368]



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]