یورپی یونین کے رہنما اسرائیل اور "حماس" کے درمیان تنازع پر بات چیت کر رہے ہیں

یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل (ڈی پی اے)
یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل (ڈی پی اے)
TT

یورپی یونین کے رہنما اسرائیل اور "حماس" کے درمیان تنازع پر بات چیت کر رہے ہیں

یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل (ڈی پی اے)
یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل (ڈی پی اے)

آج منگل کے روز یورپی یونین کے رہنما ویڈیو لنک کے ذریعے اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان جاری تنازع پر بات چیت کریں گے۔ جب کہ گزشتہ دس دنوں میں اس کشیدگی کے دوران کم سے کم 4,000 افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔

یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے اجلاس سے قبل کہا کہ یورپی یونین کے سربراہی اجلاس کے دوران علاقائی تنازعات میں اضافے اور یورپی بلاک کے لیے سکیورٹی کے اثرات سے بچنے کے لیے مستقبل کے اقدامات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

علاوہ ازیں بات چیت میں اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کو خالی کرنے کے احکامات اور اس کے متوقع حملے کی روشنی میں خطے کے اندر ممکنہ بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور شہریوں کو انسانی امداد فراہم کرنے سے متعلق توجہ مرکوز کی جائے گی۔

مشیل نے کہا کہ یوروپی یونین "ہمیشہ سے امن اور بین الاقوامی قانون کے احترام کی بھرپور حمایت کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی ہمیشہ ایسا ہی کرے گی۔"

یاد رہے کہ بات چیت پر مبنی یہ سربراہی اجلاس "حماس" کے ہاتھوں متعدد یورپی شہریوں کے زیر حراست ہونے کے پس منظر میں منعقد کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ روز شائع ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں یورپی یونین کے رہنماؤں نے "حماس" سے مطالبہ کیا کہ وہ "بغیر کسی پیشگی شرائط کے تمام یرغمال افراد کو فوری طور پر رہا کرے۔" رہنماؤں نے زور دیتے ہوءے کہا کہ "انسانی اور بین الاقوامی قانون کے مطابق اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔"

منگل-02 ربیع الثاني 1445ہجری، 17 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16394]



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]