مصر اور ترکی کے تعلقات کی خطے پر مثبت عکاسی ہوگی: سعودی عرب

مصر اور ترکی کے تعلقات کی خطے پر مثبت عکاسی ہوگی: سعودی عرب
TT

مصر اور ترکی کے تعلقات کی خطے پر مثبت عکاسی ہوگی: سعودی عرب

مصر اور ترکی کے تعلقات کی خطے پر مثبت عکاسی ہوگی: سعودی عرب

سعودی عرب نے منگل کے روز مصر اور ترکی کے درمیان سفارتی تعلقات کو سفیروں کی سطح تک بڑھانے کا خیرمقدم کیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں اس اقدام کی تعریف کی، جس سے علاقائی و بین الاقوامی سطح پر سلامتی اور امن کے فروغ اور مشترکہ مفادات کو پورا کرنے کے لیے مثبت عکاسی ہوگی اور اس سے خطے کے ممالک اور عوام کی امنگوں کو پورا کیا جا سکے گا۔

جب کہ مصر اور ترکی نے بیان میں واضح کیا کہ سفارتی تعلقات کو اپ گریڈ کرنے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دوبارہ معمول کے تعلقات قائم کرنا اور اپنی عوام کے مفاد کے لیے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے کا مشترکہ عزم کرنا ہے۔

واضح رہے کہ مصر نے عمرو الحمامی کو انقرہ میں اپنا سفیر نامزد کیا ہے، جبکہ ترکی نے صالح موطلو شن کو قاہرہ میں اپنا سفیر نامزد کیا ہے۔

بدھ-17ذوالحج 1444 ہجری، 05 جولائی 2023، شمارہ نمبر[16290]



سعودی عرب نے یمن کے لیے اربوں ڈالر کی گرانٹ کی اپنی دوسری قسط دے دی

سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
TT

سعودی عرب نے یمن کے لیے اربوں ڈالر کی گرانٹ کی اپنی دوسری قسط دے دی

سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)
سعودی تعاون کے ساتھ 4 یمنی گورنریٹوں میں دیہی تعلیم تک رسائی کے منصوبے کی تنفیذ کے معاہدے پر دستخط (واس)

سعودی عرب نے کل یمنی حکومت کے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے 250 ملین ڈالر کی منتقلی کا اعلان کیا، جو کہ سعودی قیادت کی جانب سے قانونی حکومت کی حمایت میں دی جانے والی ایک بلین ڈالر کی گرانٹ کی دوسری قسط ہے۔ یمن میں سعودی عرب کے سفیر اور یمن کی ترقی اور تعمیر نو کے سعودی پروگرام کے جنرل سپروائزر محمد آل جابر نے کل تصدیق کی کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر یمنی حکومت کے بجٹ خسارے سے نمٹنے کے لیے امداد کی دوسری قسط عدن میں یمن کے مرکزی بینک کو منتقل کر دی گئی ہے۔

یمنی صدارتی قیادت کونسل کے سربراہ ڈاکٹر رشاد العلیمی نے سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور "X" پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ "یمن کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مملکت سعودیہ کا نقطہ نظر مخلصانہ یکجہتی کی ایک مثال ہے، یہ ہمارے شہریوں کی ترجیحات کے جواب میں ہے جو اپنے حالات زندگی، سلامتی، ترقی اور امن کو بہتر بنانے کی خواہش رکھتے ہیں، نہ کہ مزید جنگ اور بحران چاہتے ہیں جو دہشت گرد حوثی ملیشیا اور ان کے ایرانی حامیوں کی طرف سے پیدا کی جاری ہے۔"

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]