بدعنوانی کے مقدمات میں ملوث ہونے کے سبب "العلا اتھارٹی" کے سی ای او کو معطل کر دیا گیا: سعودی "نگران اتھارٹی"

اتھارٹی نے تصدیق کی کہ وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کے خلاف بلا رحم قانون کا نفاذ جاری رکھیں گے۔ (الشرق الاوسط)
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کے خلاف بلا رحم قانون کا نفاذ جاری رکھیں گے۔ (الشرق الاوسط)
TT

بدعنوانی کے مقدمات میں ملوث ہونے کے سبب "العلا اتھارٹی" کے سی ای او کو معطل کر دیا گیا: سعودی "نگران اتھارٹی"

اتھارٹی نے تصدیق کی کہ وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کے خلاف بلا رحم قانون کا نفاذ جاری رکھیں گے۔ (الشرق الاوسط)
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ وہ حد سے تجاوز کرنے والوں کے خلاف بلا رحم قانون کا نفاذ جاری رکھیں گے۔ (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کی نگران اور انسداد بدعنوانی اتھارٹی نے کل اتوار کے روز گورنریٹ العلا کے رائل کمیشن کے سی ای او انجینئر عمرو المدنی کو اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے اور منی لانڈرنگ کے جرائم میں ملوث ہونے پر معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ انہیں اور ان کے ساتھ ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی مکمل کرنے کے لیے انہیں عدلیہ کے حوالے کیا جا رہا ہے۔

اتھارٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ المدنی نے سرکاری ملازمت حاصل کرنے سے پہلے نیشنل ٹیلنٹ کمپنی (مذکورہ بالا اس کے مالکان میں سے ایک ہیں) کے فائدے کے لیے کنگ عبداللہ سٹی برائے جوہری اور قابل تجدید توانائی میں ایک رشتہ دار کے ذریعے  اس دوران غیر قانونی طریقے سے ٹھیکے حاصل کیے، جن کی کل مالیت 206,630,905 ریال ہے۔ جب کہ سرکاری ملازمت کے بعد، انہوں نے باضابطہ طور پر کمپنی کو چھوڑ دیا لیکن اپنی ملکیت کو جاری رکھا اور اس دوران اتھارٹی کے ذمہ دار محکموں سے اپنی سفارش پر مختلف منصوبے اس کمپنی کو دلانے میں کامیاب رہے جن کی کل مالیت 1,298,923 ریال ہے۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]



"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے

ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
TT

"سعودیہ-بحرین رابطہ کونسل" وسیع تر افق کی جانب شراکت کو مضبوط کرتی ہے

ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)
ریاض میں سعودی بحرین رابطہ کونسل کے تیسرے اجلاس کا منظر (واس)

کل بدھ کے روز سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے بحرینی ہم منصب شہزادہ سلمان بن حمد آل خلیفہ نے دونوں اطراف کی ذیلی کمیٹیوں کے سربراہ شہزادوں اور وزراء کی موجودگی میں "کوآرڈینیشن کونسل" کے تیسرے اجلاس کی صدارت کی، جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور باہمی گہرے و مضبوط برادرانہ تاریخی تعلقات کے فریم ورک کے اندر میں ہے۔

سعودی ولی عہد نے ان مضبوط اور گہرے تاریخی تعلقات کی تعریف کی جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کو باندھتے ہیں، اور خلیج تعاون کونسل کے اتحاد کے حوالے سے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے وژن کے حصول کے لیے مزید کوششیں کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جس سے ان ممالک کے عوام کے لیے استحکام اور ترقی حاصل ہو گی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تعاون کے تمام شعبوں میں کونسل اور اس کی کمیٹیوں کے ذریعہ کئے گئے اقدامات سے دونوں ممالک کی قیادتوں کی خواہش کے مطابق ان کے شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]