"ورلڈ بینک" کو اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرنی چاہیے تاکہ کوئی حل نکالا جا سکے: تیونس کے صدر کا بیان

سعید آج تیونس میں وان ڈیر لیین کا خیرمقدم کرتے ہوئے (ای پی اے)
سعید آج تیونس میں وان ڈیر لیین کا خیرمقدم کرتے ہوئے (ای پی اے)
TT

"ورلڈ بینک" کو اپنے فیصلوں پر نظرثانی کرنی چاہیے تاکہ کوئی حل نکالا جا سکے: تیونس کے صدر کا بیان

سعید آج تیونس میں وان ڈیر لیین کا خیرمقدم کرتے ہوئے (ای پی اے)
سعید آج تیونس میں وان ڈیر لیین کا خیرمقدم کرتے ہوئے (ای پی اے)

تیونس کے صدر قیس سعید نے کل اتوار کے روز کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کو اپنے "فیصلوں" پر نظرثانی کرنی چاہیے تاکہ تیونس اور فنڈ کے درمیان قرض کے حصول کے لیے مذاکرات میں "کوئی حل نکالا جا سکے"۔ سعید نے تیونس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی طرف سے رپورٹ کردہ بیانات میں مزید کہا کہ، "حل ڈکٹیٹ کی شکل میں نہیں ہو سکتے۔"ایجنسی نے نشاندہی کی کہ سعید کے بیانات تیونس میں یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین، اطالوی وزیر اعظم گورگا میلونی اور ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے دوران سامنے آئے۔تیونس نے دسمبر میں 1.9 بلین ڈالر کے قرض حاصل کرنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ ماہرین کی سطح کا معاہدہ کیا تھا، لیکن قرض کے حصول کے لیے درکار اصلاحات کو نافذ کرنے میں ناکامی کی وجہ سے حتمی معاہدہ روک دیا گیا ہے۔بین الاقوامی فنڈز دہندگان تیونس سے اصلاحات کے ایک پیکیج پر عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جن میں سبسڈی بڑھانا، تنخواہوں میں کمی اور سرکاری اداروں کی نجکاری شامل ہے، لیکن صدر سعید نے "شہری امن" کے تحفظ کے بہانے ان کی مخالفت کی ہے۔

پیر - 23 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 12 جون 2023ء شمارہ نمبر [16267]



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔