ترکی میں مہنگائی میں اضافہ عارضی ہے: اردگان

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان 11 جولائی 2023 کو لیٹوانیا کے شہر ولنیئس میں نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران ایک میٹنگ میں (ڈی پی اے)
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان 11 جولائی 2023 کو لیٹوانیا کے شہر ولنیئس میں نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران ایک میٹنگ میں (ڈی پی اے)
TT

ترکی میں مہنگائی میں اضافہ عارضی ہے: اردگان

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان 11 جولائی 2023 کو لیٹوانیا کے شہر ولنیئس میں نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران ایک میٹنگ میں (ڈی پی اے)
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان 11 جولائی 2023 کو لیٹوانیا کے شہر ولنیئس میں نیٹو سربراہی اجلاس کے دوران ایک میٹنگ میں (ڈی پی اے)

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کل پیر کے روز بیان دیا کہ ترکی میں مہنگائی میں اضافہ عارضی ہے اور حکومت روزمرہ اشیاء کی بلند قیمتوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر بات چیت کر رہی ہے۔

"رائٹرز" نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اردگان نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد مزید کہا کہ کچھ اقتصادی اشاریے بہتری کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے ترک عوام سے کہا کہ وہ صبر سے کام لیں اور حکومت پر اعتماد رکھیں۔

خیال رہے کہ ترکی میں مہنگائی کی شرح جولائی میں بڑھ کر 47.8 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جب کہ توقع ہے کہ ٹیکسوں میں اضافے اور دیگر کرنسیوں کے مقابلے ترک لیرا کی قدر میں کمی کی وجہ سے سال کے آخر تک یہ شرح تقریباً 60 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

منگل-06 صفر 1445ہجری، 22 اگست 2023، شمارہ نمبر[16338]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]