نجی شعبے میں خلیجی رہنماؤں کی دلچسپی اقتصادی انضمام میں اضافہ کرتی ہے: البدیوی

خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم البدیوی آج یمن کے دورے کا آغاز کر رہے ہیں، جو تقریبا آٹھ سال میں ان كا پہلا دورہ ہے (الشرق الاوسط)
خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم البدیوی آج یمن کے دورے کا آغاز کر رہے ہیں، جو تقریبا آٹھ سال میں ان كا پہلا دورہ ہے (الشرق الاوسط)
TT

نجی شعبے میں خلیجی رہنماؤں کی دلچسپی اقتصادی انضمام میں اضافہ کرتی ہے: البدیوی

خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم البدیوی آج یمن کے دورے کا آغاز کر رہے ہیں، جو تقریبا آٹھ سال میں ان كا پہلا دورہ ہے (الشرق الاوسط)
خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل جاسم البدیوی آج یمن کے دورے کا آغاز کر رہے ہیں، جو تقریبا آٹھ سال میں ان كا پہلا دورہ ہے (الشرق الاوسط)

خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سیکرٹری جنرل جاسم البدیوی نے جمعرات کے روز کہا کہ خلیج تعاون کونسل ممالک کے رہنما مشترکہ عمل کے فریم ورک میں ان کے درمیان اقتصادی انضمام کو بڑھانے کے لئے نجی شعبے پر بہت توجہ دیتے ہیں۔

انہوں نے یہ بات عمان کے شہر صلالہ میں تجارت و صنعت کے وزراء اور خلیجی ممالک کی کونسلز اور چیمبرز کے سربراہان کے درمیان مشاورتی اجلاس میں شرکت کے دوران کہی۔ البدیوی نے اشارہ کیا کہ اس اجلاس کا مقصد وزارتوں اور چیمبرز آف کامرس کے درمیان مشترکہ تعاون کو بڑھانے کی کوشش کرنا ہے تاکہ معیشتوں کی نمو میں مدد ملے۔ اس کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کو درپیش چیلنجوں اور رکاوٹوں کو دور کرنا اور ایسے اقدامات تجویز کرنا جو اس کی خدمت کریں تاکہ خلیجی اقتصادی انضمام کو گہرا کر کے ان کے مابین اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ کرنے میں مدد ملے۔

انہوں نے کہا کہ تجارتی و صنعتی تعاون کمیٹیوں کے اجلاس میں زیر بحث اور جائزہ لینے والے موضوعات اور جو فیصلے کیے گئے ہیں ان کے بارے میں یونینز اور چیمبرز کی کونسلوں کے سربراہوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کام کو بڑھانے، علاقائی تجارت کو فروغ دینے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور پرائیویٹ اداروں کی حمایت میں اپنا کردار ادا کریں گے۔(...)

جمعہ-30 صفر 1445ہجری، 15 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16362]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]