"مستقبل کی سرمایہ کاری" سعودی عرب کے قائدانہ کردار کو مستحکم کر رہی ہے

جس کے میگا پراجیکٹس میں بین الاقوامی دلچسپی اور مصنوعی ذہانت کے کردار پر زور

مستقبل کی سرمایہ کاری منصوبے کے سی ای او رچرڈ اٹیس کانفرنس کے ایک سیشن کے دوران روبوٹس سے خطاب کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
مستقبل کی سرمایہ کاری منصوبے کے سی ای او رچرڈ اٹیس کانفرنس کے ایک سیشن کے دوران روبوٹس سے خطاب کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
TT

"مستقبل کی سرمایہ کاری" سعودی عرب کے قائدانہ کردار کو مستحکم کر رہی ہے

مستقبل کی سرمایہ کاری منصوبے کے سی ای او رچرڈ اٹیس کانفرنس کے ایک سیشن کے دوران روبوٹس سے خطاب کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
مستقبل کی سرمایہ کاری منصوبے کے سی ای او رچرڈ اٹیس کانفرنس کے ایک سیشن کے دوران روبوٹس سے خطاب کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)

کل جمعرات کے روز ریاض میں "مستقبل کی سرمایہ کاری انیشی ایٹو" فورم کی جانب سے "دی نیو کمپاس" کے عنوان سے منعقدہ سرگرمی کا افتتاح کیا گیا، جس میں شرکاء کی جانب سے عالمی اقتصادی میدان میں سعودی عرب کے "وژن 2030" اصلاحات کی شاندار کامیابی اور اس کے قائدانہ کردار کا اعتراف کیا گیا۔

شرکاء نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ فورم نے سرمایہ کاری کی جانب مملکت کی تصویر کو اجاگر کیا اور اس کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے ساتھ بات چیت کرنے اور انہیں سعودی عرب کی طرف سے نافذ کیے جانے والے میگا پروجیکٹس میں شرکت کے لیے راغب کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کیا۔

شرکاء نے مزید کہا کہ یہ فورم، جس نے 90 ممالک کے 6000 افراد کی میزبانی کی، نئے رجحانات، مواقع، چیلنجز اور ابھرتی ہوئی صنعتوں کو تلاش کرنے کے لیے ایک اہم عالمی پلیٹ فارم بن گیا ہے جو آنے والی دہائیوں میں عالمی معیشت اور سرمایہ کاری کے ماحول کو تشکیل دے گا۔

اس سلسلے میں "الدرعیہ گیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی" کے سی ای او جیری انزیریلو نے "الشرق الاوسط" کو دیئے گئے بیانات میں "مستقبل کی سرمایہ کاری کے  انیشی ایٹو" فورم کو دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے ساتھ بات چیت کا ایک اہم موقع قرار دیا جو دارالحکومت ریاض شہر کے وسط میں الدرعیہ نامی علاقے، یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل، میں شروع ہونے والے بڑے بڑے منصوبوں میں انہیں شامل ہونے کے لیے رغبت دلاتا ہے۔

اسی ضمن میں، ہانگ کانگ اسٹاک ایکسچینج کے سی ای او نیکولاس اگوزین نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ سعودی عرب ایک جامع ترقی کے مرحلے سے گزر رہا ہے جس ةهآ سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔(...)

جمعہ-12 ربیع الثاني 1445ہجری، 27 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16404]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]