غزہ میں آج ہونے والی "واپسی مارچ" میں اسلامی جہاد اور اسرائیل کے مابین ہونے والے پُرسکون ماحول کے اس معاہدہ کا امتحان ہوگا جسے کل مکمل کیا گیا ہے اور اس معاہدہ میں غزہ کی سرحد کے ذریعہ دونوں طرف سے دو دن سے ہونے والے ان حملوں کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جن میں 34 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں اور ان میں سے نصف عام شہری ہیں۔
حماس تحریک کے ذرائع نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مصر نے فوری طور پر صلح کے رابطے کا آغاز کیا تاکہ فلسطینی جماعتوں اور اسلامی جہاد کی طرف سے فوری جنگ بندی کا معاہدہ ہو، پرامن واپسی مارچ کی حفاظت کی جائے اور اسرائیل بھی فوری جنگ بندی اور قتل نہ کرنے پر راضی ہو اور اسی طرح واپسی مارچوں میں مظاہروں کے حلاف ہتھیاروں سے فائر نہ کیا جائے۔
گذشتہ روز اسرائیلی فوج کے ترجمان ہیڈے زیلبرمین نے کہا ہے کہ ''اسلامی جہاد'' کے رہنماء ابو العطا کے خاتمہ سے حماس کے ساتھ صلح معاہدہ کے سلسلہ میں دوبارہ گفت وشنید شروع کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔(۔۔۔)
جمعہ 18 ربیع الاول 1441 ہجرى - 15 نومبر 2019ء شماره نمبر [14962]
حماس تحریک کے ذرائع نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مصر نے فوری طور پر صلح کے رابطے کا آغاز کیا تاکہ فلسطینی جماعتوں اور اسلامی جہاد کی طرف سے فوری جنگ بندی کا معاہدہ ہو، پرامن واپسی مارچ کی حفاظت کی جائے اور اسرائیل بھی فوری جنگ بندی اور قتل نہ کرنے پر راضی ہو اور اسی طرح واپسی مارچوں میں مظاہروں کے حلاف ہتھیاروں سے فائر نہ کیا جائے۔
گذشتہ روز اسرائیلی فوج کے ترجمان ہیڈے زیلبرمین نے کہا ہے کہ ''اسلامی جہاد'' کے رہنماء ابو العطا کے خاتمہ سے حماس کے ساتھ صلح معاہدہ کے سلسلہ میں دوبارہ گفت وشنید شروع کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔(۔۔۔)
جمعہ 18 ربیع الاول 1441 ہجرى - 15 نومبر 2019ء شماره نمبر [14962]