لیزر کے ذریعہ راکٹوں کو روکنے کے لئے ایک اسرائیلی نظام

نیتن یاھو حکومت کی طرف سے مغربی کنارہ اور وادی اردن کے حصوں کو ضم کرنے کی مہم کا دوبارہ آغاز

اسرائیلی نظام کے کام کرنے کے طریقہ کو ظاہر کرتے ہوئے نقش (اسرائیل وزارت دفاع کی ویب سائٹ)
اسرائیلی نظام کے کام کرنے کے طریقہ کو ظاہر کرتے ہوئے نقش (اسرائیل وزارت دفاع کی ویب سائٹ)
TT

لیزر کے ذریعہ راکٹوں کو روکنے کے لئے ایک اسرائیلی نظام

اسرائیلی نظام کے کام کرنے کے طریقہ کو ظاہر کرتے ہوئے نقش (اسرائیل وزارت دفاع کی ویب سائٹ)
اسرائیلی نظام کے کام کرنے کے طریقہ کو ظاہر کرتے ہوئے نقش (اسرائیل وزارت دفاع کی ویب سائٹ)
          اسرائیل نے لیزر کی شعاؤں کے ذریعہ میزائلوں اور ڈرونوں کو روکنے کے لئے ایک ایسا نظام تیار کیا ہے جس کی وجہ سے میزائل جنگ میں ایک انقلاب برپا ہو گیا ہے اور اسرائیلی فضائی دفاعی صلاحیتوں میں ایک اسٹریٹجک تبدیلی آئی ہے اور اس سے روشنی کی رفتار میں فضائی دفاع کی حفاظت ہوگی۔
          گذشتہ روز اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ یہ نیا نظام میزائل حملوں کو روکنے کے لئے ہے اور ان میزائلوں میں ڈرون، مارٹر اور اینٹی ٹینک میزائل بھی شامل ہیں۔(۔۔۔)
جمعہ 015 جمادی الاول 1441 ہجرى - 10 جنوری 2020ء شماره نمبر [15018]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]