ایران کے ساتھ تعلقات کے سلسلہ میں حماس کی طرف سے قاہرہ کو یقین دہانی کی کوشش

اسرائیل کی طرف سے سکون کے لئے دباؤ ڈالنے کے مقصد سے آگ لگانے والے غبارے چھوڑنے کا الزام

جنوبی غزہ کے شہر رفح میں فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیل کی طرف چھوڑنے والے فائر بیلون کو تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی غزہ کے شہر رفح میں فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیل کی طرف چھوڑنے والے فائر بیلون کو تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران کے ساتھ تعلقات کے سلسلہ میں حماس کی طرف سے قاہرہ کو یقین دہانی کی کوشش

جنوبی غزہ کے شہر رفح میں فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیل کی طرف چھوڑنے والے فائر بیلون کو تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جنوبی غزہ کے شہر رفح میں فلسطینی نوجوانوں کو اسرائیل کی طرف چھوڑنے والے فائر بیلون کو تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
         گذشتہ روز حماس نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بیرونی دورہ کے پس منظر میں مصر کے ساتھ تحریک کے تعلقات میں کچھ کشیدگی آئی ہے۔ ایک مصری ماخذ نے اشارہ کیا ہے کہ تحریک کی خواہش ہے کہ قاہرہ کو حالیہ اقدامات میں متعدد تبدیلیوں کے بارے میں یقین دلانے کی کوشش کی جائے اور انہیں تبدیلیوں میں ہنیہ کی طرف سے تہران کا دورہ بھی شامل ہے اور اس کا مقصد یہ بتانا ہے کہ ہمارے ساتھ اس کے اچھے تعلقات ہیں۔
         حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ کے میڈیا مشیر طاہر النونو نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ ہنیہ کا دورہ ان مقاصد کے سلسلہ میں ہے جن کی تیاری تحریک نے اپنے داخلی، قومی اور سیاسی تعلقات کی نگرانی میں کی ہے اور انہوں نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ اس دورہ کی وجہ سے ہمارے مصری بھائیوں کے ساتھ کوئی تناؤ ہےکیونکہ مصر کے ساتھ تعلقات اہم ہیں۔(۔۔۔)
پیر 25 جمادی الاول 1441 ہجرى - 20 جنوری 2020ء شماره نمبر [15028]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]