خالد بن سلمان: ایران کے ساتھ ہمارا تنازعہ ہمارے "2030" اور ان کے "1979" کے وژن سے متصادم ہے

خالد بن سلمان: ایران کے ساتھ ہمارا تنازعہ ہمارے "2030" اور ان کے "1979" کے وژن سے متصادم ہے
TT

خالد بن سلمان: ایران کے ساتھ ہمارا تنازعہ ہمارے "2030" اور ان کے "1979" کے وژن سے متصادم ہے

خالد بن سلمان: ایران کے ساتھ ہمارا تنازعہ ہمارے "2030" اور ان کے "1979" کے وژن سے متصادم ہے
        سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے زور دے کر کہا ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے مابین تنازعہ کا تعلق سنیوں اور شیعوں سے نہیں ہے بلکہ یہ وژن کا تصادم ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے پاس (ویژن 2030) ہے جبکہ ان کے پاس 1979 کا نظریہ ہے اور یہی ایک مسئلہ ہے کہ سعودی عرب اور ایران کے مابین دو نظریات کا تنازعہ ہے۔
      خطہ میں حالیہ کشیدگی سے پہلے امریکی نیٹ ورک  "وائس" کے ساتھ ہونے والے ایک ایسے انٹرویو میں کہا گیا ہے جسے گذشتہ روز العربیہ چینل نے نشر کیا ہے کہ سعودی نائب وزیر دفاع نے تصدیق کی ہے کہ خطہ اور دنیا کا سب سے بڑا خطرہ ایرانی حکومت، اس کی میلیشیائیں، داعش اور القاعدہ ہیں اور دونوں جماعتوں کے اختلافات کے باوجود وہ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں اور وہ جس کے لئے تعاون کر رہے ہیں ان کا نشانہ سعودی عرب ہی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 30 جمادی الاول 1441 ہجرى - 25 جنوری 2020ء شماره نمبر [15033]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]