ریاستہائے متحدہ امریکہ نے گزشتہ روز ایرانی جوہری توانائی ایجنسی اور اس کے ڈائریکٹر علی اکبر صالحی کے ساتھ ایرانی حکومت پر نئی پابندیاں عائد کی ہے اور اس کے مقابلہ میں واشنگٹن نے روسی، چینی اور یورپی کمپنیوں کو ایرانی جوہری پروگرام میں اپنا کام جاری رکھنے کی اجازت دی ہے تاکہ جوہری ہتھیار تیار کرنے کے لئے تہران کی ترقی میں زیادہ پریشانی آسکے۔
امریکی محکمۂ خزانہ نے اپنی ویب سائٹ پر بیان کیا ہے کہ اس نے ایرانی جوہری توانائی ایجنسی (اے ای او آئی) اور اس کے ڈائریکٹر علی اکبر صالحی پر پابندیاں عائد کردی ہے اور اس کا اثر ایرانی جوہری پروگرام پر کافی ہوگا کیونکہ پروگرام پر آپریشنل کنٹرول اسی کا ہے اور اس میں جوہری پرزے خریدنے کی صلاحیت بھی شامل ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 06 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 31 جنوری 2020ء شماره نمبر [15039]
امریکی محکمۂ خزانہ نے اپنی ویب سائٹ پر بیان کیا ہے کہ اس نے ایرانی جوہری توانائی ایجنسی (اے ای او آئی) اور اس کے ڈائریکٹر علی اکبر صالحی پر پابندیاں عائد کردی ہے اور اس کا اثر ایرانی جوہری پروگرام پر کافی ہوگا کیونکہ پروگرام پر آپریشنل کنٹرول اسی کا ہے اور اس میں جوہری پرزے خریدنے کی صلاحیت بھی شامل ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 06 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 31 جنوری 2020ء شماره نمبر [15039]