ادلب میں ترکی کی طرف سے غیر معمولی فوجی جماؤ

کل ادلب کے جنوب میں واقع المسطومہ گاؤں میں ترک فوج کے ایک قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے
کل ادلب کے جنوب میں واقع المسطومہ گاؤں میں ترک فوج کے ایک قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ادلب میں ترکی کی طرف سے غیر معمولی فوجی جماؤ

کل ادلب کے جنوب میں واقع المسطومہ گاؤں میں ترک فوج کے ایک قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے
کل ادلب کے جنوب میں واقع المسطومہ گاؤں میں ترک فوج کے ایک قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے
        ترک فوج نے گذشتہ روز انقرہ میں روس کے ایک فوجی اور سیاسی وفد کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے ساتھ ہی شمال مغربی شام میں واقع ادلب اور اس کے دیہی علاقوں کی طرف غیر معمولی کمک بھیج دی ہے۔
         باخبر ذرائع نے "الشرق الاوسط" سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ روسی ترک مذاکرات میں فریقین کے مابین سوچی میں ہونے والے ادلب معاہدہ پر اپنی توجہ مرکوز کی گئی ہے اور ترک فریق کی طرف سے 17 ستمبر 2018 کو دستخط شدہ سوچی معاہدہ میں طے شدہ حدود کی پابندی کے سلسلہ میں توجہ دی گئی ہے کیونکہ اسی معاہدہ میں حکومت اور حزب اختلاف کی افواج کے مابین ہتھیاروں سے خالی الگ تھلگ علاقہ کی حد بندی کی گئی ہے اور اسی کے ساتھ اس بات کی بھی تعیین ہوئی تھی کہ ترکی فوج کی طرف سے نگرانی کے مقامات متعین کئے جائیں گے اور حکومت اس سلسلہ میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کرے گی بلکہ حکومت اس فروری کے اختتام سے قبل نگرانی کی جگہوں سے پیچھے اپنی سابقہ ​​سرحدوں کی طرف واپس ہو جائے گی اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے گذشتہ ہفتے حکومت کو دی جانے والی آخری تاریخ کے سلسلہ میں اس کی وضاحت بھی کی تھی۔(۔۔۔)
اتوار 15 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 09 فروری 2020ء شماره نمبر [15048]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]