سرخ لکیروں کی جنگ نے عام شہریوں اور ٹاوروں کو کچل کر رکھ دیا ہے

رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے سے پہلے ایک ماں کو اپنا بچہ لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے سے پہلے ایک ماں کو اپنا بچہ لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

سرخ لکیروں کی جنگ نے عام شہریوں اور ٹاوروں کو کچل کر رکھ دیا ہے

رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے سے پہلے ایک ماں کو اپنا بچہ لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
رہائشی عمارت کو نشانہ بنائے جانے سے پہلے ایک ماں کو اپنا بچہ لے کر فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
غزہ کی جنگ گزشتہ روز کشیدگی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جس نے لوگوں اور پتھروں کو ایک ساتھ کچل کر رکھ دیا ہے جبکہ فلسطینیوں کے ساتھ جاری محاذ آرائی میں کسی حد تک فتح حاصل کرنے کے سلسلہ میں اسرائیل کے اصرار کی روشنی میں پرسکون ہونے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔

غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کے ذریعہ کی جانے والے اس جرم نے جس میں 10 بچے اور خواتین ہلاک ہوئے ہیں فلسطینی علاقوں میں کشیدگی کے شعلے کو ہوا دی ہے اور حماس نے بھی تل ابیب اور رام اللہ کے قریب ایک بستی پر میزائل کے ذریعہ حملہ کیا ہے جبکہ غزہ پٹی پر اسرائیلی کے شدید فضائی حملے جاری ہیں اور ان حملوں میں اس الجلاء ٹاور کو تباہ کر دیا گیا ہے جہاں متعدد عرب اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے دفتر تھے اور اسرائیل نے یہ کہتے ہوئے عمارت کو تباہ کرنے کا جواز پیش کیا کہ اس میں حماس انٹلیجنس کا ہیڈکوارٹر موجود ہے۔

مغربی سفارتی ذرائع نے گزشتہ روز کہا ہے کہ جنگیں عام طور پر اس لئے ہوتی ہیں کہ ایک فریق یہ سمجھتا ہے کہ دوسرے فریق نے سرخ خطوں کو عبور کرلیا ہے اور پھر چھڑپوں کے اصولوں یا دوبارہ ایک نیا فارمولا نافذ کرنے کے لئے جنگ بڑھ جاتی ہے اور ذرا‏ئع نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ سرخ لکیریں مسلط کرنے کی جنگ میں اکثر عام شہری پستے اور کچلے جاتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 04 شوال المعظم 1442 ہجرى – 16 مئی 2021ء شماره نمبر [15510]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]