امریکی اہلکار: ریاض کے ساتھ ہماری شراکت سے یمنیوں کی جانیں بچتی ہیں

امریکی اہلکار: ریاض کے ساتھ ہماری شراکت سے یمنیوں کی جانیں بچتی ہیں
TT

امریکی اہلکار: ریاض کے ساتھ ہماری شراکت سے یمنیوں کی جانیں بچتی ہیں

امریکی اہلکار: ریاض کے ساتھ ہماری شراکت سے یمنیوں کی جانیں بچتی ہیں
عالمی تعلقات عامہ کے نائب معاون وزیر خارجہ بل روسو نے امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان گہرے اور اسٹریٹیجک تعلقات کی تعریف کرتے ہوئے خطے اور دنیا میں دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کی طرف اشارہ کیا ہے اور لندن میں الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں روسو نے کہا ہے کہ یمن جنگ بندی اس بات کی حیرت انگیز اور عارضی مثال ہے جو واشنگٹن اور ریاض کے درمیان شراکت داری نے پیش کیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ شراکت زندگیاں بچانے میں معاون رہی ہے۔

روسو کا خیال ہے کہ اس جنگ بندی سے امریکی مفادات اور اس علاقائی سلامتی میں اضافہ ہوا ہے جس کے بارے میں ہمارا خیال ہے کہ یہ ہمارے مشترکہ مفاد میں ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اس سے یمن میں زمینی سطح پر ٹھوس نتائج حاصل ہوئے ہیں جیسے کہ انسانی بنیادوں پر رسائی اور سامان کی آمدورفت ہوئی ہے اور لوگوں آزادی کے ساتھ زیادہ سے زادہ نقل وحرکت کر سکے ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا اس اس شراکت سے جانیں بھی بچیں ہیں اور میرے خیال میں یہ اس بات کی ایک بہترین مثال ہے کہ امریکہ سعودی شراکت داری خطے میں کیا پیش کر سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک امید کرتا ہے کہ یمن میں تنازعہ کے فریقین سنجیدہ بات چیت میں مشغول ہوں جس دیرپا امن قائم ہو۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 18    جون   2022ء شمارہ نمبر[15908]



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]