امریکی اہلکار: ریاض کے ساتھ ہماری شراکت سے یمنیوں کی جانیں بچتی ہیں

امریکی اہلکار: ریاض کے ساتھ ہماری شراکت سے یمنیوں کی جانیں بچتی ہیں
TT

امریکی اہلکار: ریاض کے ساتھ ہماری شراکت سے یمنیوں کی جانیں بچتی ہیں

امریکی اہلکار: ریاض کے ساتھ ہماری شراکت سے یمنیوں کی جانیں بچتی ہیں
عالمی تعلقات عامہ کے نائب معاون وزیر خارجہ بل روسو نے امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان گہرے اور اسٹریٹیجک تعلقات کی تعریف کرتے ہوئے خطے اور دنیا میں دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کی طرف اشارہ کیا ہے اور لندن میں الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں روسو نے کہا ہے کہ یمن جنگ بندی اس بات کی حیرت انگیز اور عارضی مثال ہے جو واشنگٹن اور ریاض کے درمیان شراکت داری نے پیش کیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ شراکت زندگیاں بچانے میں معاون رہی ہے۔

روسو کا خیال ہے کہ اس جنگ بندی سے امریکی مفادات اور اس علاقائی سلامتی میں اضافہ ہوا ہے جس کے بارے میں ہمارا خیال ہے کہ یہ ہمارے مشترکہ مفاد میں ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اس سے یمن میں زمینی سطح پر ٹھوس نتائج حاصل ہوئے ہیں جیسے کہ انسانی بنیادوں پر رسائی اور سامان کی آمدورفت ہوئی ہے اور لوگوں آزادی کے ساتھ زیادہ سے زادہ نقل وحرکت کر سکے ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا اس اس شراکت سے جانیں بھی بچیں ہیں اور میرے خیال میں یہ اس بات کی ایک بہترین مثال ہے کہ امریکہ سعودی شراکت داری خطے میں کیا پیش کر سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک امید کرتا ہے کہ یمن میں تنازعہ کے فریقین سنجیدہ بات چیت میں مشغول ہوں جس دیرپا امن قائم ہو۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 18    جون   2022ء شمارہ نمبر[15908]



بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
TT

بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں

امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)

وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔

قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔

"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔

بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔

لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]