تیونسی وزارت داخلہ: صدر کی جان شدید خطرات میں ہے

وزارت داخلہ کی ترجمان فضیلہ الخلیفی کو صدر جمہوریہ  کو نشانہ بنانے والے خطرات کی موجودگی کی تصدیق کرنے والی معلومات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
وزارت داخلہ کی ترجمان فضیلہ الخلیفی کو صدر جمہوریہ کو نشانہ بنانے والے خطرات کی موجودگی کی تصدیق کرنے والی معلومات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
TT

تیونسی وزارت داخلہ: صدر کی جان شدید خطرات میں ہے

وزارت داخلہ کی ترجمان فضیلہ الخلیفی کو صدر جمہوریہ  کو نشانہ بنانے والے خطرات کی موجودگی کی تصدیق کرنے والی معلومات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
وزارت داخلہ کی ترجمان فضیلہ الخلیفی کو صدر جمہوریہ کو نشانہ بنانے والے خطرات کی موجودگی کی تصدیق کرنے والی معلومات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بی پی اے)
کل تیونسی وزارت داخلہ نے ایوان صدر کو نشانہ بنانے والے سنگین خطرات کے وجود کا انکشاف کیا ہے اور کل وزارت کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے صدر جمہوریہ قیس سعید کو نشانہ بنانے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں اور یہ بھی کہا کہ یہ دھمکیاں خطرناک مرحلے تک پہنچ چکی ہیں اور سنجیدگی کے اس پیمانے پر پہنچ گئی ہیں جس کی وجہ سے تیونس کی رائے عامہ کے سامنے اس کا اعلان کرنا ضروری ہو گیا ہے۔

وزارت داخلہ کی ترجمان فضیلہ الخلیفی نے کہا ہے کہ ایسی معلومات موجود ہیں جن میں صدر جمہوریہ کی زندگی کو نشانہ بنانے کا ذکر ہے اور ان کی حفاظت کے بارے میں ایک سوالیہ نشان ہے اور یہ تصدیق شدہ اطلاعات ہیں جن کا تعلق صدر جمہوریہ کی حفاظت سے ہے اور انہوں نے اندرونی اور بیرونی پارٹیوں کے ملوث ہونے کے بارے میں کہا ہے جو ملک میں عوامی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے کام کر رہی ہیں لیکن انہوں نے ان جماعتوں کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیا ہے جن پر اس منصوبہ کو تیار کرنے کا الزام لگایا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  26  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 25    جون   2022ء شمارہ نمبر[15915]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]