امریکا اور اسرائیل کا ’جوہری ایران‘ کو روکنے کے لیے دستاویز پر دستخط

بائیڈن اور لیپڈ نے کل القدس (یروشلم) میں "القدس اعلامیہ" پر دستخط کیے (اے ایف پی)
بائیڈن اور لیپڈ نے کل القدس (یروشلم) میں "القدس اعلامیہ" پر دستخط کیے (اے ایف پی)
TT

امریکا اور اسرائیل کا ’جوہری ایران‘ کو روکنے کے لیے دستاویز پر دستخط

بائیڈن اور لیپڈ نے کل القدس (یروشلم) میں "القدس اعلامیہ" پر دستخط کیے (اے ایف پی)
بائیڈن اور لیپڈ نے کل القدس (یروشلم) میں "القدس اعلامیہ" پر دستخط کیے (اے ایف پی)

کل امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم یائر لیپڈ نے ایک دستاویز پر دستخط کیے جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ "ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی" اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ "اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنی قومی طاقت کے تمام عناصر کو استعمال کرنے کے لیے تیار ہے۔"
اس دستاویز کو "امریکہ اور اسرائیل کے درمیان مشترکہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا القدس اعلامیہ" کہا گیا اور "ایران، اس کے جوہری پروگرام اور پورے خطے میں اس کی جارحیت کے خلاف واضح اور متفقہ موقف کا اظہار کیا۔"
بائیڈن اور لیپڈ نے ایران کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے مقصد پر اتفاق کیا، لیکن انہوں نے اس کے حصول کی راہوں کے بارے میں اپنے اختلافات کو نہیں چھپایا۔
 امریکی صدر نے زور دیا کہ وہ سفارتی کوششوں کو ترجیح دیتے ہیں اور فوجی آپشن کو آخری حربے کے طور پر رکھتے ہیں، جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم کی رائے کے مطابق "ایران سے نمٹنے کے لیے صرف بات چیت ہی کافی نہیں ہے۔" (...) 

جمعہ - 16 ذی الحجہ 1443ہجری - 15 جولائی 2022ء شمارہ نمبر [15935]
 



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]