تیونس کے صدر: ایک آدمی کی حکمرانی ختم ہوگئی

تیونس کے شہریوں کو کل دارالحکومت کے قریب ایک پولنگ اسٹیشن پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں صدر سعید کو اپنا ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تیونس کے شہریوں کو کل دارالحکومت کے قریب ایک پولنگ اسٹیشن پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں صدر سعید کو اپنا ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

تیونس کے صدر: ایک آدمی کی حکمرانی ختم ہوگئی

تیونس کے شہریوں کو کل دارالحکومت کے قریب ایک پولنگ اسٹیشن پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں صدر سعید کو اپنا ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تیونس کے شہریوں کو کل دارالحکومت کے قریب ایک پولنگ اسٹیشن پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں صدر سعید کو اپنا ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ملک کے نئے آئین پر ہونے والے ریفرنڈم میں کل اپنی شرکت کے بعد تیونس کے صدر قیس سعید نے کہا ہے کہ ریفرنڈم ایک نئی، مختلف جمہوریہ کے قیام کی راہ ہموار کرے گا اور اس بات کی تاکید کی ہے کہ ایک آدمی کی حکمرانی ختم ہو گئی۔

سرکاری ٹیلی ویژن پر اپنے بیان میں انہوں نے دارالحکومت میں پولنگ سٹیشن سے نکلنے کے بعد مزید کہا ہے کہ ہم جمہوریت کے اعلان کے دن ایک نئی جمہوریت قائم کریں گے۔۔۔ ایک ایسی جمہوریت جو اس جمہوریت سے مختلف ہو گی جو پچھلے دس سال یا اس سے بھی پہلے سے قائم ہے۔

تیونس کے صدر نے مزید کہا کہ ہم قانون پر مبنی ریاست اور قانون پر مبنی معاشرہ قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں شہری یہ محسوس کرے گا کہ وہ قانون بنانے والا ہے اور انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ایک پارٹی اور ایک آدمی کی حکمرانی کا دور ختم ہو گیا ہے اور پوری دنیا اور انسانیت تاریخ کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔(۔۔۔)

منگل  27   ذی الحجہ  1443 ہجری   -  26 جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15946]  



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]