واشنگٹن نے بیجنگ کے ساتھ رابطے کی لائنوں کو کھلا رکھا ہے

تائیوان کی فضائیہ کے ارکان کو کل ہنچو ایئر بیس پر ایک جنگی طیارے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے  (ای پی اے)
تائیوان کی فضائیہ کے ارکان کو کل ہنچو ایئر بیس پر ایک جنگی طیارے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن نے بیجنگ کے ساتھ رابطے کی لائنوں کو کھلا رکھا ہے

تائیوان کی فضائیہ کے ارکان کو کل ہنچو ایئر بیس پر ایک جنگی طیارے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے  (ای پی اے)
تائیوان کی فضائیہ کے ارکان کو کل ہنچو ایئر بیس پر ایک جنگی طیارے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکہ چین کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ساتھ ہی اس نے رابطہ کی لائنوں کو کھلا رکھنے کے اپنے عزم پر زور دیا ہے اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کل منیلا کے اپنے دورے کے دوران کہا ہے کہ واشنگٹن کسی بھی غلط فہمی سے بچنے کے لئے بیجنگ کے ساتھ رابطے کے راستے کھلے رکھے گا اور آبنائے تائیوان میں امن واستحکام کو یقینی بنانے کے لئے علاقائی تنظیموں اور اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام بھی کرے گا۔

بلنکن نے مزید کہا کہ خطے میں ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں نے ہمیں بغیر کسی غیر یقینی کے الفاظ میں بتایا ہے کہ وہ آج ذمہ دار قیادت کی تلاش میں ہیں۔ لہٰذا، میں واضح کر دوں کہ امریکہ یہ نہیں مانتا کہ صورتحال کو بڑھانا تائیوان، خطے یا ہماری قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔

جمعہ کو وائٹ ہاؤس نے چین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی فوجی مشقیں روک دے تاکہ خطے میں کشیدگی کی سطح کو کم کیا جا سکے اور قومی سلامتی کونسل کے کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا ہے کہ چینی اپنی اشتعال انگیز فوجی چالوں کو روک کر اور لہجے کو پرسکون کر کے کشیدگی کو کم کرنے کے لئے بہت کچھ کر سکتے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار  10   محرم الحرام  1444 ہجری   -  07 اگست   2022ء شمارہ نمبر[15958]  



ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
TT

ہم نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر 5 حملے کیے ہیں: امریکی فوج

واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)
واشنگٹن نے یمن کے ان علاقوں پر بمباری کی جو اس کے بقول خطے میں امریکی اور تجارتی جہازوں کے لیے خطرہ ہیں (آرکائیو - اے پی)

امریکی سینٹرل کمانڈ نے کل اتوار کے روز کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے دفاع میں یمن کے ان علاقوں میں 5 حملے کیے ہیں جو ایران کے اتحادی حوثی گروپ کے زیر کنٹرول ہیں۔

"عرب ورلڈ نیوز ایجنسی" کے مطابق حوثیوں کے تباہ شدہ اہداف میں ایک آبدوز، دو ڈرون کشتیاں اور تین کروز میزائل شامل تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 23 ​​اکتوبر سے حوثیوں کے حملوں کے آغاز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حوثیوں نے ڈرون آبدوز کا استعمال کیا ہے۔

امریکی کمانڈ نے مزید کہا کہ اس نے جن اہداف پر بمباری کی ہے وہ خطے میں امریکی بحری جہازوں اور تجارتی بحری جہازوں کے لیے "خطرے" کا باعث تھے۔

خیال رہے کہ امریکہ اور برطانیہ یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر براہ راست بار بار حملے کر رہے ہیں جس کا مقصد اس گروپ کی بحیرہ احمر میں نقل و حرکت اور عالمی تجارت کو نقصان پہنچانے والی خطرناک صلاحیت میں خلل ڈالنا اور اسے کمزور کرنا ہے۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری جہازوں پر حملے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ غزہ کی پٹی پر جنگ کے جواب میں اسرائیلی جہازوں پر یا وہ جہاز جو اسرائیل کی جانب جا رہے ہوں ان کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]